گوتیریس

غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکولوں پر حملے سے گہرا صدمہ پہنچا،گوتیریس

نیویارک(گلف آن لائن)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اونروا کے دو اسکولوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید صدمے کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی اسکولوں میں موجود بے گھر افراد پر بمباری میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گوتیریس نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی عمارتوں کے تقدس کا خیال رکھا جائے اور ان پر حملے نہ کیے جائیں۔گوتیریس نے ایک بیان میں مزید کہا کہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعدادحیران کن اور ناقابل قبول ہے۔انہوں نے انسانی وجوہات کی بنا پر فوری جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ سے شہریوں کی ہلاکتوں کی ہولناک تعداد ہو رہی ہے اور یہ سلسلہ رکنا چاہیے۔ یاد رہے کہ درجنوں فلسطینی، جن میں سے اکثر خواتین اور بچے ہیں، غزہ میں اقوام متحدہ کی تنصیبات میں پناہ لینے کے دوران اسرائیلی بمباری سے شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ایک متعلقہ سیاق و سباق میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں حالیہ دنوں میں تشدد کی سطح ناقابلِ فہم ہے۔ اسکولوں پر حملوں کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد اور ایک ہسپتالڈیتھ زون” میں تبدیل ہو گیا ہے۔ولکر ترک نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران جو ہولناک واقعات رونما ہوئے ہیں وہ تصور سے باہر ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہاسکولوں میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا قتل جو پناہ گاہیں بن چکے ہیں، اور سیکڑوں لوگوں کا الشفا ہسپتال سے اپنی جان بچا کر بھاگنا اور بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ولکر ترک نے میڈیا کو اقوام متحدہ کے الفاخورہ اسکول پربمباری کے بعد تباہی کی لی گئی تصاویر دکھائیں اورانہیں ہولناکقرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں