راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ مرکزی تربیت گاہ، ضلع جنوبی لاہور کی مرکزی سیاسی کمیٹی امیدواران قومی و صوبائی حلقہ جات کے اجلاس اور پنجاب یونیورسٹی ٹان ون میں خصوصی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عارضی جنگ بندی اسرائیل کی مجبوری ہے. عالمی دباوکے سامنے امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل بے بس ہے. عارضی جنگ بندی کے دوران اسرائیلی ظلم و بربریت جاری ہے. یہودی صیہونی دہشت گردوں نے مسجد اقصی پر دھاوا بولا ہے.
فلسطین فلسطینیوں کا ہے، اسرائیلی صیہونی قبضہ ناجائز ہے. اسرائیل عالمی امن کے سینے پر ناسور بن چکا ہے. مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر دنیا کو امن نہیں مل سکتا اور عالم اسلام کے اتحاد کے بغیر ملت اسلامیہ بحرانوں سے نجات نہیں پاسکتی. لیاقت بلوچ نے سابق فوجیوں کے فیلڈ کورٹ مارشل کی سزاں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان قومی ادارے ہیں. فوج اور عوام کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہی قومی سلامتی کا ضامن ہے. نائن الیون کے سانحہ کے بعد فوجی حکمرانوں کی پالیسی پاکستان کو نہ ختم ہونے والے سیاسی، انتظامی، اقتصادی بحرانوں کا سامنا ہے. امریکہ سے انٹیلی جنس، لاجسٹک، ٹریننگ پروگرامز میں شیئرنگ سے سیکیورٹی فورسز میں دشمن کے ایجنٹ پیدا ہوگئے ہیں.
سیکیورٹی فورسز میں پاکستان دشمن ممالک کے ایجنٹوں کی سرگرمیاں پوری قوم کے لیے باعث تشویش ہے. شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات سے سیاسی استحکام آئے گا اور سیکیورٹی فورسز کی قومی سلامتی کے محاذ پر مکمل توجہ قومی سلامتی کی مضبوط ضمانت ہوگی. لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی پی پی، پی ٹی آئی، مسلم لیگ کئی عشروں خصوصا 2018 کے انتخابات کے بعد سے اقتدار پر براجمان ہیں. ان کی نااہلی، ناکامی اور ناقص کارکردگی ملک و ملت کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے.
بار بار آزمائے گئے حکمران، مفاد پرست نااہل دھڑے سیاست اور ملک پر بوجھ ہیں. مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن، بدانتظامی، مفاد پرستی ملک و ملت کی سیاست، معیشت اور قومی وحدت کے لیے کینسر کی شکل اختیار کرگئی ہے. 25 کروڑ عوام اپنے ووٹ کے نشتر سے سیاسی کینسر کا علاج کریں. جماعت اسلامی کا ترازو نشان ہی ملک و ملت کو اتحاد و یکجہتی دلائے گی اور اہل ٹیم کیساتھ بحرانوں کا خاتمہ کرے گی