نیویارک (گلف آن لائن)امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امددا کی رسائی کو بہتر بنانے سے متعلق روسی قرارداد ویٹو کئے جانے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کااجلاس 9جنوری کو ہو گا۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندہ واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ پوری عالمی برادری غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنے پر اصرار کر رہی ہے لیکن امریکا وہ واحد ملک ہے جو اسرائیل کے لئے پوری عالمی برادری کے خلاف کھڑا ہے۔یہ امریکی پالیسی اس کے یکطرفہ اور اناپرستی پر مبنی موقف کا نتیجہ ہے جو مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے حل میں رکاوٹ ہے اور اس کے اتحادی اسرائیل کے اقداما ت پر اسے تحفظ فراہم کر رہی ہے۔
مئی 2022 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی منظور کی گئی قرارداد کے تحت جنرل اسمبلی کے صدر کو سلامتی کونسل کے ایک یا زیادہ ارکان کے ویٹو کا حق استعمال کرنے کے بعد 10دنوں کے اندر جنرل اسمبلی کا باضابطہ اجلاس بلانا ہوتا ہے۔ اس طرح کا اجلاس اس صورتحال پر بحث کے لیے بلایا جاتا ہے جہاں ویٹو کا حق استعمال کیا گیا۔