کراچی( نمائندہ خصوصی)سندھ ہائیکورٹ میں ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف تحریک انصاف کے امیدواروں کی اپیلوں پرسماعت ہوئی،الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسران کے فیصلے کالعدم قرار دے دیئے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ الیکشن ٹربیونل میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی،الیکشن ٹریبونل نے سربراہ جسٹس عدنان کریم نے ریٹرننگ افسران کی کارکردگی پربرہمی کا اظہار کیا ہے۔عدالت نے ریماکس دیئے کہ آہستہ آہستہ معاملات ریٹرننگ افسران کے طرف بڑھ رہے ہیں،کیا ریٹرننگ افسران کو پہلے تربیت نہیں دی گئی تھی۔
نمائندہ الیکشن کمیشن نے کہا تین دن کی ٹریننگ دی ہے،جس پرعدالت نے کہا کوئی ریٹرننگ افسران غلط کام کرتا ہے توالیکشن کمیشن اسکے خلاف کارروائی کا اختیار رکھتا ہے،کیا الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے۔بظاہرغیرضروری معلومات کو بنیاد بناکر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گیے۔
الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 116 حسنہ ندیم کی اپیل منظورکرلی،پی ایس 116 سے امیدوار امجد خان ،پی ایس 118 سے حسن زیب کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔اس کے علاوہ پی ایس 63 حیدرآباد سے تحریک انصاف کی امیدوار آرزو فیصل ،پی ایس 118 سے پی ٹی آئی کے امیدوارعبد القیوم ،پی ایس 116 سے پی ٹی آئی کے امیدوار عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
پی ایس 88 کے امیدوارمولانا اورنگزیب فاروقی کی اپیل مسترد کردی گئی، اورنگزیب فاروقی کے وکیل متعلقہ حلقہ کی ووٹر لسٹ میں نام کے شواہد پیش نہیں کرسکے۔الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 85 سے آزاد امیدوار محسن نثار پنہور ،پی ایس 91 سے آزاد امیدوار آفتاب بقائی ،پی ایس 98 سے آزاد امیدوار محمد عرفان ،این اے 242 سے آزاد امیدوار انور ترین،این اے 240 سے ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد وہراکی اپیلیں منظور کرتے ہوئے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
دریں اثناء الیکشن ٹریبونل میںذوالفقارمرزا اور فہمیدہ مرزا کے مسترد کاغذات کی اپیلوں پربھی سماعت ہوئی،جسٹس ارشد حسین نے ریماکس دئیے کہ جو کاغذات مسترد ہوئے کئے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی ہے۔وکیل فہمیدہ مرزا نے کہا جی اس فیصلے کے خلاف اپیل فائل کردی ہے،بینک سے قرض کمپنی کے نام پر لیا تھا اپنے نام پر نہیں لیا تھا۔
وکیل اعتراض کنندہ نے کہا امیدوارکو اپنے اثاثے اورواجبات کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہے۔