تل ابیب (گلف آن لائن)اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی اعلی عدالت میں منافقت اور جھوٹ پیش کیا گیا ہے ، جنوبی افریقہ کا اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام صرف اس وقت ممکن ہے جب دنیا الٹ جائے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے کہاکہ ہم دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں، جھوٹ سے لڑ رہے ہیں۔ آج ہم نے ایک الٹائی ہوئی دنیا دیکھی۔ اسرائیل پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی کے خلاف لڑ رہا ہے۔انھوں نے کہاکہ اسرائیل ان قاتل دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے جنہوں نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے، انھوں نے ذبح کیا، عصمت دری کی، جلایا، ٹکڑے ٹکڑے کیے، انھوں نے سر قلم کیے –
بچوں، عورتوں، بزرگوں، جوان مردوں اور عورتوں کے۔نیتن یاہو نے کہاکہ جنوبی افریقہ کی منافقت آسمانوں تک پہنچ جاتی ہے۔ جنوبی افریقہ تب کہاں تھا جب شام اور یمن میں لاکھوں لوگ ہلاک یا گھروں سے بیگھر ہوئے، کس کے ہاتھوں؟ حماس کے شراکت داروں کے ہاتھوں۔نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا حقِ دفاع اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک وہ مکمل فتح حاصل نہ کر لے۔