اسلام آباد (گلف آن لائن)ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات جنوری میں مسلسل دوسرے مہینے بڑھ گئیں۔
پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 10.10 فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 45 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے ایک ارب 32 کروڑ ڈالر رہی تھی، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر اس میں 3.33 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم مالی سال 2024 کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات 2.99 فیصد سکڑ کر 9 ارب 73 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں،
اس کا حجم گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 10.03 ارب ڈالر رہا تھا، تنزلی کی وجہ نقدیت اور توانائی کی بْلند قیمتوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ہے۔چند مہینے قبل وزارت تجارت نے اعلان کیا تھا کہ حکومت جلد ہی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو توانائی کی علاقائی مسابقتی قیمتوں کی پیش کش کرے گی اور زیرالتوا ٹیکس ریفنڈز جاری کرکے نقدیت کے مسائل کو حل کرنے گی، تاہم اس فیصلے پر اب تک عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
مالی سال 2023 کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات 14.63 فیصد تنزلی کے بعد 16 ارب 50 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اشیا کی کل برآمدات 12.71 فیصد سکڑ کر 27 ارب 54 کروڑ ڈالر رہی تھی، جس کا حجم اس سے پچھلے سال 31 ارب 78 کروڑ ڈالر تھا۔پی بی ایس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنوری میں تیار ملبوسات کی برآمدات بالحاظ قدر 13.85 فیصد اور بالحاظ مقدار 28.06 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نٹ وئیر کی برآمدات بالحاظ قدر 8.39 فیصد اور بالحاظ مقدار 69.84 فیصد بڑھی، بیڈوئیر کی مثبت نمبر بالحاظ قدر 19.26 فیصد اور بالحاظ مقدار 25.63 فیصد بڑھی۔
تولیے کی برآمدات قدر کے حساب سے 5.41 فیصد اور مقدار کے حساب سے 11.45 فیصد بڑھی تاہم، سالانہ بنیادوں پر جنوری میں خام روئی اور دھاگے کی برآمدات میں 126.45 فیصد اور 19.78 فیصد اضافہ ہوا۔جنوری میں ٹیکسٹائل میڈاپس (تولیے کے علاوہ) کی برآمدات 9.81 فیصد بڑھی، اور خیمے، کینوس اور ترپال کی برآمدات میں 24.15 فیصد کمی ہوئی۔جنوری میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں 34.81 فیصد کمی ہوئی، جو اس بات کی علامت ہے کہ توسیع یا جدت کے منصوبے ترجیح نہیں تھے۔
اس کے ساتھ ہی، مصنوعی فائبر کی درآمد میں 16.92 فیصد، مصنوعی اور مصنوعی ریشم کے دھاگے کی درآمد میں 13.20 فیصد اور دیگر ٹیکسٹائل اشیا کی درآمدات میں 33.45 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح جنوری کے دوران خام روئی کی درآمد میں 91.11 فیصد کی کمی ہوئی۔مالی سال 2024کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران کل برآمدات گزشتہ سال کے 16 ارب 48 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 7.87 فیصد اضافے سے 17 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔