بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کی وزارت دفاع کے ترجمان زانگ شیاؤ گانگ نے تائیوان کو امریکی اسلحے کی فروخت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چین کے تائیوان علاقے کو امریکہ کی جانب سے اسلحے کی فروخت کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور یہ موقف پختہ اور واضح ہے۔جمعہ کے روز انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے امریکہ تائیوان کو اسلحے کی فروخت اور فوجی امداد کی فراہمی کے ذریعے “تائیوان کے علیحدگی پسندوں” کی حوصلہ افزائی کی کوشش کر رہا ہے اور ان اقدامات نے چین کی خودمختاری ،سلامتی کے مفادات اور چین اور امریکہ کی افواج کے درمیان تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین امریکہ تعلقات میں پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جا سکتا اور امریکہ کی جانب سے تائیوان کو مسلح کرنا ایک خطرناک عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ تائیوان کو اسلحے کی فروخت اور تائیوان کے ساتھ فوجی تعلقات بند کرے، تائیوان کو کسی بھی طریقے سے مسلح کرنا بند کرے اور دونوں ممالک اور افواج کے درمیان تعلقات کی مجموعی صورتحال اور علاقائی امن و استحکام کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ چین قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات اختیار کرے گا ۔