لندن(گلف آن لائن)برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ غزہ تنازعہ پر کچھ قانون سازوں کو ان کے خیالات کے حوالے سے درپیش خطرات کی وجہ سے دار العوام کے اسپیکر نے طریق کار کو توڑنے کا فیصلہ کیا جس سے ایک خطرناک اشارہ ملتا ہے کہ دھمکیاں کام کرتی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سونک نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ پارلیمنٹ میں ایک خطرناک اشارہ بھیجا گیا کہ دھمکیاں کام کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے معاشرے اور ہماری سیاست کے لیے زہرناک ہے اور ان آزادیوں اور اقدار کی توہین ہے جو ہمیں یہاں برطانیہ میں عزیز ہیں۔
ہماری جمہوریت تشدد اور دھمکی کے خطرے کے سامنے نہیں جھک سکتی اور نہ ہی ایک دوسرے سے نفرت کرنے والے منقسم کیمپوں کا حصہ بن سکتی ہے اور نہ ہی ایسا ہونا چاہیے۔سونک نے کہا کہ برطانیہ نے واقعات کا ایک ابھرتا ہوا نمونہ دیکھا ہے جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کو فروغ دینے اور اس کی تعریف کرنے کے لیے انتہا پسندوں کی طرف سے جائز مظاہروں کو ہائی جیک کیا گیا، منتخب نمائندوں کو زبانی دھمکیاں دی گئیں اور جسمانی طور پر پرتشدد طریقے سے نشانہ بنایا گیا اور ہماری اپنی پارلیمنٹ کی عمارت پر یہود مخالف استعارات چمکائے گئے۔