کراچی (گلف آن لائن )نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دہشت گرد ملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کوخوفزدہ کرنے کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں،انکی موجودگی میں ملکی ترقی ایک خواہش اورخواب ہے جوکبھی حقیقت کا روپ نہیں دہارسکتی،دہشت گردوں سے کسی قسم کے مذاکرات اورامن معاہدے کی غلطی نہ دہرائی جائے،مذاکرات ہتھیارڈالنے کے مترادف ہونگے۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملکی معیشت کے لئے بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ اب وہ عوام کے بجائے چینی باشندوں کونشانہ بنانے کوترجیح دے رہے ہیں تاکہ پاکستان اپنے سب سے قریبی دوست سے محروم ہوجائے۔ ان حالات میں بعض نام نہاد ماہرین اوربازدیگردہشت گردوں سے مذاکرات کا پرانا راگ الاپ رہے ہیں جوقابل مذمت ہے۔ ملکی سلامتی اہم ترین معاملہ ہے اوراس سلسلہ میں ناکام تجربات کودہرانا حماقت ہے۔
میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس جنگ میں دہشت گردوں کی فتح ناممکن ہے مگراس سے ملک کوبہت نقصان پہنچ رہا ہے جس کا سلسلہ روکنے کے لئے آہنی عزم کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس سلسلہ میں افغان حکومت سے کسی قسم کی توقع خام خیالی ہے کیونکہ انھیں بھی ضرورت سے زیادہ موقع فراہم کئے گئے ہیں مگروہ زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھنے کوتیار نہیں ہیں۔
میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ایک طرف افغانستان سے تجارتی معاہدوں کی بات چیت چل رہی ہے تودوسری طرف انکی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے جوناقابل قبول ہے۔ جبکہ چین افغانستان میں بھی بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کررہا ہے۔ وہاں چینی ماہرین محفوظ جبکہ پاکستان میں غیرمحفوظ ہیں جوحیران کن ہے۔ دوست ملک چین کوبھی پاکستان کے ساتھ مل کردہشت گردی کے خاتمہ کی کوششوں میں بھرپوراندازمیں ہاتھ بٹانے کی ضرورت ہے۔