نئی دہلی(گلف آن لائن)بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس نے الیکشن کمیشن میں شکایت دائر کرتے ہوئے ہندو قوم پرست بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر اپنی انتخابی مہم کے دوران کھلم کھلا مسلمان اقلیت کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بھارت آئینی طور پر ایک سیکرلر ملک ہے اور اس کا انتخابی ضابطہ اخلاق مذہبی جذبات پر لوگوں سے ووٹ مانگنے پر پابند عائد کرتا ہے۔مودی کی سب سے پہلے ہندو نظریے والی سیاست ان کی انتخابی مہم کا کلیدی جزو ہے اور ان کے مخالفین ان پر بھارت کی 20 کروڑ مسلمان آبادی کو کم تر قرار دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم عمومی طور پر مذہب کا واضح حوالہ دینے سے اجتناب برتتے ہیں، لفظ ہندو ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 76 صفحات پر مشتمل منشور میں موجود نہیں ہے۔لیکن ہفتے کے اختتام پر راجستھان میں ہونے والے جلسے کے دوران مودی نے دعوی کیا کہ کانگریس کی سابقہ حکومت کا کہنا تھا کہ قومی دولت پر مسلمانوں کا پہلا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس جیت گئی، یہ ان لوگوں میں تقسیم کردی جائے گی جن کے بچے زیادہ ہیں، یہ دولت گھس بیٹھیوں میں تقسیم کردی جائے گی، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی محنت کی کمائی ان گھس بیٹھیوں میں تقسیم کردینی چاہیے؟ کیا آپ یہ قبول کریں گے؟نقادوں کا کہنا تھا کہ مودی کی جانب سے استعمال کیے گئے محارے مسلمانوں کے حوالے سے تھے۔
الیکشن کمیشن میں جمع اپنی شکایت میں کانگریس پارٹی نے کہا کہ نفرت انگیز، قابل اعتراض اور بد نیتی پر مبنی بیانات سے ایک خاص مذہبی برادری کو نشانہ بنایا گیا، اور واضح انداز میں براہ راست انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔شکایت میں کہا گیا کہ یہ ریمارکس بھارتی تاریخ میں عہدے پر موجود کسی بھی وزیر اعظم کی جانب سے ادا کیے گئے الفاظ سے بہت زیادہ برے تھے۔
کانگریس پارٹی کے ترجمان ابھیشیک مانو سنگھوی نے الیکشن کمیشن آفس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ ٹھوس کارروائی کی جائے گی۔مودی اور ان کی جماعت بی جے پی کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ وہ گزشتہ جمعے سے جاری بھارتی انتخابات جیت جائے گی، انتخابی نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
رواں سال کے شروع میں مودی نے ہندو مذہبی انتہا پسندوں کی جانب سے شہید کی گئی صدیوں پرانی تاریخی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کے افتتاح کی تقریب کی صدارت کی تھی، بی جے پی انتخابی مہم کے دوران اکثر مندر کا حوالہ دیتی رہی ہے۔بی جے پی کے ترجمان گورایو بھاٹیا نے صحافیوں کو بتایا کہ نریندر مودی نے صاف گوئی سے کام لیا اور ان کے الفاظ نے عوامی سوچ کے عکاس کی۔