مشیر فلسطینی صدر

رفح پر حملہ ہوا تو خون کی ندیاں بہ جائیں گی،مشیر فلسطینی صدر

مقبوضہ بیت المقدس(گلف آن لائن)فلسطینی صدر کے مشیر برائے مذہبی امور اور فلسطین کے چیف جسٹس ڈاکٹر محمود الھباش نے کہا ہے کہ رفح پر حملہ ایک ایسی تباہی ہوگی جو کھلے عام قتل عام کا باعث بنے گی جس میں ہزاروں افراد مارے جائیں گے۔

امریکہ کے پاس رفح پر حملہ روکنے کی طاقت ہے وہ چاہے تو حملہ روک سکتا ہے۔عرب ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ہمیں اس وقت جس چیز کا سب سے زیادہ خدشہ ہے وہ رفح پر حملہ ہے کیونکہ اس میں تقریبا تین لاکھ فلسطینیوں کو جگہ دی جا سکتی ہے لیکن اس وقت وہاں ڈیڑھ ملین سے زیادہ ہیں۔ اگر اسرائیل خطرہ مول لے کررفح پر حملہ کرتا ہے تو یہ تباہی کھلے عام قتل عام کا باعث بنے گی جس میں ہزاروں فلسطینی مارے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حماس فلسطین کی تقسیم کا سبب ہے اور فلسطینیوں کو جس تباہ کن صورتحال کا سامنا ہے اس کے پیچھے حماس کا ہاتھ ہے۔ ہماری موجودہ ترجیح جارحیت اور قتل عام کو روکنا، نقل مکانی کے منصوبے کو روکنا، اور اپنے لوگوں کے خون کو بہانے سے بچانا ہے۔ پھر ہم مطالعہ کریں گے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی حقیقت کی کیا ضرورت ہے۔الھباش نے حماس پرالزام لگایا کہ وہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

اس نے یہ وضاحت کی ہے کہ حماس نے 2007 سے لے کر اب تک اس تقسیم کو پیدا کیا تھا۔ فلسطینی دھڑوں نیغزہ کی پٹی میں قومی اتھارٹی کے خلاف بغاوت کی اور ہمیں اس صورت حال کا مشورہ دیاجس کا ہم اس وقت سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس کا مقصد، پی ایل او میں داخل ہو کر تنظیم کی قیادت کو کنٹرول کرنا ہے کیونکہ اس نے ایک سے زیادہ مرتبہ تنظیم میں بغیر انتخابات کے داخل ہونے کی تجویز دی ہے ،

اور قومی اور مرکزی کونسل میں 40 فیصد نشستوں کا مطالبہ کیا لیکن فلسطینی صدر محمود عباس ابو مازن نے ہراس شخص کے لیے مخصوص سخت اورواضح کنٹرول مقرر کیے ہیں جوحقیقی قومی اتحاد کی بنیاد پی ایل او کو واحد جائز نمائندے کے طور پر تسلیم کرنے، جدوجہد کے ایک فریم ورک کے اندر پرامن عوامی مزاحمت کو قبول کرنے پر ہے۔ حماس ایسا نہیں چاہتی اور وہ صرف اپنی شرائط عائد کرنا چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں