اسپیکر پنجاب اسمبلی

پنجاب میں حکومتی اتحاد کو ملنے والی خواتین، اقلیتوں کی مخصوص نشستیں معطل

لاہور ( نمائندہ خصوصی) پنجاب میں حکومتی اتحاد کو ملنے والی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں معطل کردی گئیں،اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 27نشستیں معطل کر دیں۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت اسپیکر ملک احمد خان نے کی ۔

اسپیکر نے اپوزیشن رکن رانا آفتاب کا مخصوص نشستوں پر پوائنٹ آف آرڈر درست قرار دیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔اسپیکر نے ارکان کی معطلی کے حکم پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 27مخصوص ارکان کی رکنیت معطل کردی۔24خواتین کی مخصوص نشستیں جبکہ 3اقلیتی نشستیں شامل ہیں ۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ڈیسک بجا کر اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کا خیر مقدم کیا۔ معطل ہونے والے اراکین میں 23(ن) لیگ کے ہیں جس کے بعد(ن) لیگ کے ایوان میں اراکین کی تعداد 203 رہ گئی۔جبکہ پی پی پی کی دو اور آئی پی پی ، (ق لیگ کا ایک ایک رکن معطل ہوا ۔

معطل ہونے والوں میں اقلیتی ارکان اسمبلی میں طارق مسیح گل ،وسیم انجم ، بسرو جی شامل ہیں جبکہ دیگر ارکان میں مقصوداں بی بی روبینہ نذیر، سلمہ زاہد ،کنول نعمان ،زیبا غفور، سعیدہ ثمرین تاج، شہر بانو، آمنہ پروین، سیدہ سمیرا احمد ،عظمی بٹ ،افشاں حسین، شگفتہ فیصل، نسرین ریاض، ساجدہ نوید ،فرزانہ عباس، ماریہ طلال، تاشین فواد، عابدہ بشیر، سعدیہ مظفر، فائزہ مومنہ، عامرہ خان، سمعیہ عطا، راحت افزا، رخسانہ شفیق شامل ہیں ۔ سمیر احمد کا تعلق آئی پی پی سے ہے، روبینہ نذیر اور اقلیتی رکن بسرو جی کا تعلق آئی پی پی سے ہے، سعیدہ ثمرین تاج کا تعلق مسلم لیگ (ق) سے ہے۔یاد رہے کہ 6مئی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی تھی اور مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں