اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت ملنے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے سے متعلق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، درخواست گزار وکیل شعیب شاہین عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔دوران سماعت ضلع انتظامیہ کے نمائندے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر آفس نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کر کے روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت دے دی ہے۔
وکیل شعیب شاہین کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ ایف نائن پارک میں جلسے کی اجازت دی جائے۔بعد ازاں عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ چاہیں تو نئی درخواست دائر کر کے انتظامیہ کا اجازت نامہ چیلنج کر سکتے ہیں۔24 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا تھا۔23 مئی کو رہنما پی ٹی آئی عامر مغل نے عدالتی حکم کے باوجود تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نا دینے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
27 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ پرامن اجتماع ایک آئینی حق ہے جس سے تکنیکی باتوں سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عوامی اجتماع کے انعقاد کے لیے معقول شرائط عائد کی جائیں۔حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی خطرات کے باعث عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔