شامی نوجوان

شامی نوجوان کی لبنان میں امریکی سفارتخانے پر فائرنگ،گرفتار

بیروت(نمائندہ خصوصی) شامی نوجوان نے لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کردی۔ پھر لبنانی فوج نے بتایا کہ اسے گولی مار کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سفارت خانے پر حملے کا محرک کیا تھا؟ اس حوالے سے ایک عدالتی ذریعہ نے انکشاف کیا ہے کہ شامی نوجوان نے غزہ کی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے یہ حملہ کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیروت کے شمال میں واقع امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ اس کا عملہ ٹھیک ہے لیکن اس نے دن کے وقت اپنے دروازے بند کر دیے۔ تاہم ایک سیکیورٹی ذریعہ نے بتایا ہے کہ حملہ آور کی گولی سے ایک لبنانی ملازم زخمی ہوگیا ہے اور اسے آنکھ میں چوٹ آئی ہے۔

لبنانی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عوکر کے علاقے میں لبنان میں امریکی سفارت خانے پر شامی شہریت کے ایک شخص کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ علاقے میں تعینات فوجی اہلکاروں نے فائرنگ کرکے جواب دیا، حملہ آور زخمی ہوگیا تو اسے گرفتار کرکے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ایک عدالتی ذریعے نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شدید زخمی تھا اور اس نے بتایا کہ اس نے حملہ غزہ کی حمایت میں آپریشن کے طور پر کیا۔ یاد رہے غزہ میں اسرائیلی بربریت 8 ماہ سے جاری ہے اور 37 ہزار کے قریب فلسطینیوں کو بمباری، گولہ باری اور فائرنگ کرکے ختم کردیا گیا ہے۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملہ آور مشرقی لبنان میں البقاع کے علاقے مجد عنجر میں رہتا ہے۔ اس نے یہ کارروائی تنہا کی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کے بھائی اور والد اور اس کو جاننے والے پانچ دیگر افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔امریکی سفارت خانے نے ایکس پر بتایا کہ کہ قلعہ بند سفارت خانے کے احاطے میں داخلی راستے کے قریب فائرنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔

لبنانی سکیورٹی فورسز اور سفارت خانے کی سیکیورٹی ٹیم نے فوری رد عمل دیا اور ہمارا عملہ محفوظ ہے۔ لبنانی فوج نے سفارتخانے کے ارد گرد اہلکار تعینات کردئیے اور سفارت خانہ کی طرف جانے والی سڑکوں کو کاٹ دیا ہے۔ نگران وزیر اعظم نجیب مقیاتی نے بتایا کہ کہ انہیں سیکیورٹی حکام کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ صورتحال مستحکم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں