بیجنگ (نمائندہ خصوصی) بین الاقوامی ریڈ کراس سوسائیٹی کی صدر میرجانا سپلجارٹز نے سی جی ٹی ان کو ایک خصوصی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے غزہ میں انسانی تباہی کو کم کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے اقدامات،دنیا میں قیام امن اور ترقی کو فروغ دینے ،چین کے ساتھ مزید تعاون سمیت امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
موجودہ دور میں دنیا میں کشیدگیوں اور ان کے تصفیے میں آئی سی آر سی کے کردار کے بارے میں سوال کا جواب دیتےہ وئے محترمہ اسپولجارٹز نے کہا کہ درحقیقت، ہم مسلح تشدد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ ہم یہ بھی نوٹ کرتے ہیں کہ یہ حالات تیزی سے بدل رہے ہیں ، جس سے لوگوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور مصائب کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر مادی نقصان بھی ہو رہا ہے۔ ہم یہ بھی نوٹ کرتے ہیں کہ ان تنازعات کے اثرات دنیا کے دیگر حصوں میں پھیل رہے ہیں۔
ہم دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا کے بہت سے حصوں میں ، خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں یوکرین کی صورتحال کے ساتھ غذائی تحفظ کی صورتحال خراب ہوگئی ہے۔ اور جیسا کہ ہم غزہ کے معاملے سے دیکھ سکتے ہیں، اس بات کا امکان ہے کہ دنیا کے بہت سے حصوں میں تنازعہ بڑھتا رہے گا۔ یہ ضروری ہے کہ سیاسی رہنما مل کر کوئی راستہ تلاش کریں اور اس سے نکلنے کا راستہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہے۔
اپنے گزشتہ دورہ چین کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ملاقات اور چینی صدر کی طرف سے پیش کردہ اقدامات کے بارے میں محترمہ سپلجارٹز نے کہا کہ میرے خیال میں چینی صدر کے ساتھ ملاقات بہت اہم رہی ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ صدر شی جن پھنگ نہ صرف انسانیت کو بہت اہمیت دیتے ہیں بلکہ انسانی نصب العین کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک پختہ عزم بھی رکھتے ہیں۔ بین الاقوامی انسانی قانون کے اصول چینی روایات اور دوسرے ممالک کی روایات میں مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں۔
میں ان ثقافتوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کے درمیان تعلق دیکھتی ہوں. آئی سی آر سی میں شامل ہونے سے پہلے شاید مجھے اس بات کا احساس نہیں تھا۔ اب، جب میں سفر کرتی ہوں اور تنازعات کے حالات میں مبتلا لوگوں کو دیکھتی ہوں، تو مجھے امن اور استحکام برقرار رکھنے کی اہمیت، انسانی مکالمے کی اہمیت، تنازعات کے وقت مدد فراہم کرنے کی کوشش کی اہمیت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی ہوتی ہے. یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم لوگوں کو اکیلا نہ چھوڑیں ۔