ا سلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی مشیررانا ثنا ءاللہ نے کہا ہے کہ عزم استحکام آپریشن کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا، آپریشن کی ضرورت بہت زیادہ ہے ، پی ٹی آئی کیلئے عمران خان کی رہائی دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے پی ٹی آئی کا کہنا کہ دن اچھے آنے والے ہیں تویہ ان کی معاملہ فہمی ہے،پی ٹی آئی تو نام ہے پالیسی عمران خان کی چلتی ہے، ان کا ایجنڈا وہی ہے کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔
ایک انٹرویو میں رانا ثناء نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن کیلئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا، آپریشن کی ضرورت تو بہت زیادہ ہے، آج کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور خوف ناک ہے، فورسز کے جوان بھی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہورہے ہیں، اپوزیشن کو آپریشن کی مخالفت کی بجائے اپنی رائے دینی چاہیئے، اپوزیشن کی رائے سے استفادہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا اگرالیکشن کمیشن میں مسائل پیدا ہورہے ہیں یا دنیا کو یہ مسائل بتانے کیلئے زور لگایا جارہا ہے، اگر اس سے کم پریہاں بیٹھ کر نظام کو ٹھیک کیا جائے تو بہتر ہوگا۔
ہم بھی ساڑھے تین سال عدالتوں میں بھاگتے رہے کہ آرٹی ایس بٹھا دیا گیا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فیصلوں سے ہر کسی کی اپنی اپنی رائے ہوسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی کا اپنا کتنا رول ہے یہ بھی دیکھا جائے، پی ٹی آئی تو نام ہے پالیسی عمران خان کی ہے، عمران خان کسی قیمت پر معاملہ فہمی کو تیار نہیں ہیں، ان کا ایجنڈا وہی ہے کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، میں ہوں تو پاکستان ہے ورنہ کچھ نہیں، ایسی صورتحال میں تو تباہی ہے، لڑائی ہے جس سے جو ہوگا وہ کرے گا ۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کہہ رہی ہے کہ دن اچھے آنے والے ہیں تویہ ان کی معاملہ فہمی ہے۔ اس وقت دو راستے ہیں ایک تصادم اور دوسرا افہام و تفہیم کا۔
افہام وتفہیم کا راستہ اس وقت ہوگا جب بیٹھ کر بات کریں گے۔ پارلیمانی جمہوری سسٹم شروع ہی ڈائیلاگ سے ہوتا ہے۔ لیکن تصادم کا راستہ ہوگا پھر لحاظ کسی بات کا نہیں ہوگا۔عمران خان نے تصادم کا راستہ 2014سے اختیار کیا ہوا ہے، عمران خان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کا یہ کہنا مشکلات ختم ہوگئیں اچھے دن آنے والے ہیں، دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔