وزیراعلی سندھ

وزیراعلی سندھ کا صوبے میں بجلی بنانے، تقسیم کرنے والی کمپنی بنانے کا اعلان

کراچی(نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنی بنانے کا اعلان کر تے ہوئے کہاہے کہ 100میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگا کر نیب کے چکر کاٹ رہا ہوں،صوبہ سندھ توانائی بحران کا مسئلہ حل کرسکتا ہے، آج صوبہ سندھ تھر کے کوئلے سے سب سے سستی بجلی بنارہا ہے،کراچی صرف ایک شہر نہیں یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے، شہر میں مسائل ہیں لیکن ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے، ہم نے دہشت گردی کو شکست دی ہے، شہر سے دیگر جرائم کا بھی مکمل خاتمہ کریں گے۔

وہ جمعہ کو کراچی اسیکپوسنٹرمیں 19ویں مائی کراچی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں کراچی چیمبر کو ایسا ایونٹ منعقد کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، مجھے بھی ہر سال اس ایونٹ پر بلایا جاتا ہے، میرے لئے بڑی خوشی کی بات ہے، اس ایونٹ میں اتنی مرتبہ آچکا ہوں کہ مجھے اپنا ایونٹ لگتا ہے جیسے میں اسے آرگنائز کرتا ہوں، 2004سے اس ایونٹ کا سابق صدر کے سی سی آئی سراج قاسم تیلی کے دور میں آغاز کیا گیا تھا۔مراد علی شاہ نے کہاکہ اس نمائش کا مقصد پاکستان مصنوعات کو دنیا کے سامنے پیش کرنا اور انہیں متعارف کرانا ہے، کراچی کی صنعتوں کوآپ کی ضرورت ہے، بجلی گیس کے مسائل گھمبیرہوتے جارہے ہیں، گیس میں ناانصافی ہورہی ہے، ہم آر ایل این جی چارج کررہے ہیں، پانی کا بھی گھمبیرمسئلہ درپیش ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کراچی تمام نسلوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شہر ہے، کراچی ایسا شہر ہے جس میں ہر زبان بولی جاتی ہے، کراچی ثقافتی تنوع کا حامل شہر ہے، کراچی صرف ایک شہر نہیں یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے، کراچی ملک کا معاشی حب اورسب سے زیادہ آمدنی پیدا کرنے والا شہر ہے، کراچی میں 80 کی دہائی میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی۔ کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک ترین شہر قرار دیا گیا تھا، نیشنل ایکشن پلان کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ حکومت سندھ نے کراچی میں امن قائم کیا، سندھ حکومت نے کراچی کی رونقیں بحال کی ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ شہر میں مسائل ہیں لیکن ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے، ہم نے دہشت گردی کو شکست دی ہے، شہر سے دیگر جرائم کا بھی مکمل خاتمہ کریں گے، کراچی میرے دل میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ کراچی کی پروڈکشن، برآمدات سے پورا پاکستان منسلک ہے، ہم ادھر کے لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ آپ اِن ایفشنٹ بن جائو، جیسے پورا پاکستان ہے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ لوگ پورے پاکستان کا نہیں سوچتے، ہمارا ایڈوانٹیج ہے، پورٹ یہاں ہے، آپ سمندر کو تو یہاں سے اٹھا کر کہیں لے کر نہیں جاسکتے، اگر یہ ممکن ہوتا تو شاید یہ بھی کر لیتے، جب کسی جگہ کو ایڈوانٹیج ہے، تو آپ اسے فائدہ دیں اور اس سے فائدہ پورے پاکستان کا ہو گا۔مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ اور شہر کراچی کی ترقی، پروڈکشن اور ایکسپورٹ سے پاکستان چل رہا ہے، 70 فیصد گیس صوبہ سندھ بنا رہا ہے، زیادہ حصہ ہمارے لوگوں کا ہونا چاہیے، آئین میں لکھا ہے جس صوبے سے گیس نکلے گی سب سے زیادہ وہاں کے لوگوں کو فائدہ دیا جائے گا، اگر آپ کو کسی جگہ کا ایڈوانٹیج ہے تو فائدہ بھی اس ہی کو زیادہ دیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں سب کو مل کر ذمہ داری ادا کرنی ہوگی، آج کل سب سے بڑا مہنگی بجلی کا مسئلہ ہے، اس کا حل ضرور ہے، سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے، مہنگائی مہنگی بجلی، مہنگے تیل کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہاکہ کپیسٹی پیمنٹ کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ بجلی کے مسئلے پر سب کو ساتھ مل کر چلنا ہوگا۔ گیس حکومت سندھ کو دے دیں پاور پلانٹ خود لگائیں گے۔ سندھ میں گیس 15 سے 20 روپے یونٹ بنے گی اور بجلی 50 فیصد سستی ہوجائے گی۔وزیراعلی سندھ نے مزید کہا کہ سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے بن رہی ہے۔ تھر کا کوئلہ پورے ملک کی بجلی کی ضرورت پوری کرسکتا ہے۔ کوئلے سے ڈیزل اور کھاد کی ضرورت پوری کرسکتے ہیں۔ یہاں آج ٹرخا دیں کل دیکھ لیں گے کی سوچ ہے۔ میں 100 میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگا کر نیب کے چکر کاٹ رہا ہوں۔ سن 1994 میں کے پاور پلانٹ 6 سینٹ میں بجلی دے رہے تھے۔ بے نظیر بھٹو کی پاور پالیسی دنیا کی بڑی پاور کمپنیوں کو لے کر آئی تھی۔ اس کے بعد جو حال کیا اسے کیپسٹی پیمنٹ سے بھگت رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں اڑھائی کروڑ کی آبادی ہے، ہر جگہ سے لوگ آئے ہوئے ہیں، کراچی میں بہت سی انڈسٹریز بند ہو گئیں اور کچھ لوگ بند کرنے کا سوچ رہے ہیں، آج کل بہت چیلنجز ہیں، ان کے بارے میں بتانا ہو گا۔انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ کل ایک گھنٹہ نکال کر دوبارہ یہاں کراچی ایکسپو میں اسٹالز کا دورہ کرنے آئوں گا، تمام دوست یہاں کو ضرور دورہ کریں۔
٭٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں