اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ 9مئی کی سازش میں ملوث افراد کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا، مسلم لیگ ن کی ڈائریکشن ، لائحہ عمل نواز شریف کے پاس تھاہے اور رہے گا۔عدلیہ ایک فیصلہ کرکے پارلیمان سے قانون بنانے کا اختیار بھی واپس لے لے، مخصوص نشستوں کے کیس میں ایسی پارٹی کو ریلیف دے دیا گیا جو پٹیشنر ہی نہیں تھی، جس کے خلاف ہم نے نظر ثانی اپیل دائر کی ہوئی ہے،سست قانونی طریقہ کار انصاف میں تاخیر کا باعث ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔ کٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کی جو تاریخ ہے اسکے اندر بہت سے فیصلے متنازع بھی ہیں، اس تنازعے میں بہت سے ریٹائرڈ جج اور حاضر سروس جج وہ اس پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں۔کچھ ایسے بھی فیصلے رہے ہیں جن کو کبھی سائٹ ہی نہیں کیا گیا۔
اب جو موجودہ فیصلہ ہے یا فیصلے ہورہے ہیں ان کے حوالے سے بات کرلیتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ جو آئین خود لکھاتحریک انصاف نے اس آئین کے مطابق انہوں نے الیکشن نہیں کروائے۔ان کو ایک اور موقع فراہم کیا گیاکہ آپ دوبارہ الیکشن کروا لیں۔جب الیکشن نہیں کروائے تو ہم آپ کو ٹکٹ نہیں دے سکتے ۔پی ٹی آئی پشاور ہائی کورٹ گئی۔ پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ ای سی پی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کو نشان دیا جائے اورانکے لوگ جو الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ان کو ٹکٹ اور نشان دونوں دیئے جائیں۔یہ فیصلہ جب سپریم کورٹ گیا تو سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ ختم کردیا۔سپریم کورٹ کا اب فیصلہ آیا ہے کہ سنی اتحاد کو تو چھوڑیں جو ان کی پٹیشن ہے اس کو بھی چھوڑیں ۔ ہمارا یہ فیصلہ ہے کہ یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دے دی جائیں۔
اس پر اگر فیصلے پرپارلیمان کے کچھ اراکین معترض ہیں۔لوگوں نے کہنا شروع کیاکہ آپ پاس جو پٹیشن آئی ہے کہ آپ سنی اتحاد کی نشستیں ان کو دیں ۔ آپ نے کہا ہمارا یہ فیصلہ ہے کہ یہ تمام نشستیں پی ٹی آئی کو دے دی جائیں۔اگر ایسا ہے تو الیکشن کرانے کی کیا ضرورت ہے کسی فیصلے کے ذریعے ہی نشستیں دیدی جائیں۔ہماری نظر ثانی پٹیشن دائر ہوچکی ہے۔ کوئی ایسا فیصلہ کروا دیں کہ آج کہ بعد پارلیمان کو قانون سازی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔کہاں لکھا ہے کہ عام اور خاص حالات میں قانون بنانے کی اجازت منتخب اراکین کو نہیں ہے۔