اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت جلسے کی آڑ میں انتشار کی سازش کررہی ہے ، اب 8ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ ہوگا‘ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلسے کا اجازت نامہ منسوخ کرنے کے باوجود جلسے کے اعلان کے بعد راولپنڈی اسلام آباد کے راستوں کوجگہ جگہ کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کردیا گیا،شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، کئی مقامات پر راستہ نہ ملنے کے سبب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، میٹرو سروس بھی معطل کردی گئی جبکہ اسکولوں میں بھی چھٹی دے دی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو ترنول میں شیڈول جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔ جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے جاری ہدایات کے مطابق جلسے کی تاریخ تبدیل کی جا رہی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے اطلاعات ہیں کہ حکومت اس جلسے کی آڑ میں انتشار پھیلانے کی سازش کر رہی ہے۔عمران خان کی جانب سے تمام کارکنان کو ہدایت کی گئی ہے کہ جلسے کی تیاری جاری رکھیں، عوام میں نکلیں اور تحریک چلائیں، جلسے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔عمر ایوب، اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ہنگامی ملاقات کی جس میں جمعرات کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔بعد ازاں سیکرٹری جنرل تحریک انصاف عمر ایوب نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پراسلام آبادجلسے کی تاریخ تبدیل کی جا رہی ہے، جلسے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اعظم سواتی نے جلسہ ملتوی کرنےکااعلان کردیاہے، اب جلسہ 8 ستمبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے جلسے کے اعلان کے پیش نظر رات گئے سے ہی موٹر وے سمیت جڑواں شہروں کے راستے بند کرکے اسکولوں کو بھی چھٹی دے دی گئی ۔
ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز تحریک انصاف کے ترنول جلسے کے حوالے سے اجازت نامہ اچانک منسوخ کردیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ہر صورت جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، اسی تناظر میں تمام راستے کنٹینر اور دوسری رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیے گئے ۔ راولپنڈی پولیس نے مرکزی شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ جی ٹی روڈ پر سواں کے قریب بھی کنٹینرز کھڑے کرکے شاہراہ کو دونوں جانب سے بلاک کردیا گیا ۔ اسی طرح سیکستھ روڈ اور فیض آباد پر بھی رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں۔ٹی چوک روات کے قریب بھی شاہراہ بند کی گئی ۔ کیرج فیکٹری کے مقام پر بھی شاہراہ کو بند کیاگیا ۔ قومی شاہراہ روات چک بیلی موڑ مندرہ و دیگر مقامات پر سے بلاک کی گئی ۔راستے بند ہونے سے علی الصبح ہی سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ کئی مقامات پر راستہ نہ ملنے کے سبب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ راولپنڈی انتظامیہ کا موقف تھا کہ راولپنڈی میں پاک بنگلا ٹیسٹ سیریز کی وجہ سے مہمان ٹیم موجود ہے، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے بھی گزشتہ روز صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی، جس کے تحت جلسوں، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس تین روزہ پابندی کا اطلاق 22 اگست سے شروع ہوگیا۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جلسے اور سیاسی قافلوں کے پیش نظر ریڈ زون کو سیل کردیا گیا ہے اور سرکاری و نجی اسکولوں کے لیے آج 22 اگست کی تعطیل کا اعلان کیا گیا ۔دوسری جانب ترجمان ایجوکیشن بورڈ کا کہناتھا کہ میٹرک ضمنی امتحانات کے جاری پرچے معمول مطابق ہوں گے۔ میٹرک ضمنی امتحانات کے راولپنڈی میں صرف 6 امتحانی مراکز ہیں۔ علاوہ ازیں جمعرات کو میٹرو سروس بھی معطل کردی گئی اور بس اسٹیشنز کی سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ۔
ادھر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی ہفتہ وار بریفنگ منسوخ کر دی گئی ۔دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کسی کو ریڈ زون میں آنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت رات گئے امن و امان کا جائزہ لینے سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں شہراقتدار میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیااجلاس میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ امن وامان برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے، احتجاج کرنا ہر ایک کا حق ہے لیکن احتجاج مناسب جگہ پر ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج سے عوام کے روزمرہ معمولات میں خلل نہیں پڑنا چاہیے، عوام کے جان و مال کا تحفظ پہلی ذمہ داری ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے جان ومال کے لئے قانون کے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا، اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔