پشاور (نمائندہ خصوصی )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ8 ستمبر کا جلسہ اس بار کسی کی ہدایت پرمنسوخ یا ملتوی نہیں کیا جائیگا، مشاورت کے ساتھ پلان اے،بی اور سی تیارکرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس بار بھاری مشینری ایک دن قبل صوابی پہنچائی جائے گی، ایمبولینسز ،بلڈوزر ،کرین اور دیگر مشینری 7 ستمبر کو صوابی پہنچائی جائیگی جبکہ ہرممبر قومی و صوبائی اسمبلی کو 1500 سے 2 ہزار ورکرز نکالنے کا ٹاسک دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ورکرز کو ٹرانسپورٹ، خوراک کی فراہمی متعلقہ ایم این اے اور ایم پی اے کی ہوگی، اجلاس میں ہدایت کی گئی ہے کہ 7 ستمبرتک کارنزمیٹنگز اور گھر گھر ورکرز کو تیارکرنے کےلیے مہم چلائی جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ این او سی منسوخ کرنے کا اس بار بھی امکان ہے ، وکررز اور رہنماﺅں کو تمام رکاوٹیں عبورکرکے جلسہ گاہ پہنچنے کی ہدایت دی جائے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ پہلے اکٹھے جائیں گے حالات خراب ہوئے تو ہرکوئی جلسہ گاہ انفرادی طور پہنچے، 8 ستمبر جلسے سے متعلق وزیراعلی کی زیر صدارت پشاور ڈویژن اور ہزارہ ڈویژن کا گزشتہ روز اجلاس ہوا تھا ۔