سپریم کورٹ

حکومت سمیت دیگر کی اپیلیں منظور، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کردیں

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگر متاثرین کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور نیب ترامیم بحال کردیں۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا سپریم کورٹ نے فیصلہ 0-5 سے سنایا ہے۔ جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں۔ عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ثابت نہیں کر سکے کہ نیب ترامیم غیر آئینی ہیں۔

عدالتِ عظمی نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر 3 ماہ بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترامیم بحال کر دیں۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ 3 رکنی بنچ کا فیصلہ ثابت نہیں کر سکا کہ نیب ترامیم آئین سے متصادم تھیں۔ 5 رکنی لارجر بنچ نے 3 رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف دائر وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت مکمل ہونے کے بعد 6 جون 2024 کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں