غزہ جنگ

غزہ جنگ اپنے 12ویں مہینے میں داخل، جنگ بندی کی امیدیں مبہم

مقبوضہ غزہ(نمائندہ خصوصی)غزہ جنگ ہفتے کے روز اپنے 12 ویں ماہ میں داخل ہو گئی ہے جس میں فلسطینی سرزمین کے لیے راحت یا بدستور اسیر اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے امید کی کوئی خاص علامت نظر نہیں آتی۔عرب ٹی وی کے مطابق فریقین اپنے اپنے موقف پر چونکہ سختی سے قائم ہیں تو جنگ بندی کے امکانات بہت کم نظر آتے ہیں جس سے اسرائیل کے زیرِ حراست قیدیوں کے بدلے حماس کے زیرِ حراست یرغمالیوں کو بھی آزادی ملے۔

حماس اسرائیل کے مکمل انخلا کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ فوجیوں کو غزہ-مصر کی سرحد کے ساتھ زمین کی ایک اہم پٹی پر موجود رہنا چاہیے۔امریکہ، قطر اور مصر تمام جنگ رکوانے کے لیے ثالثی کر رہے ہیں جس میں غزہ کے حکام کے مطابق کم از کم 40,939 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے مطابق ہلاک شدگان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔حماس کے زیرِ حراست یرغمالیوں میں سے 33 قید میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ نومبر میں ایک ہفتے کی مختصر جنگ بندی کے دوران کئی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں