کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت سستی بجلی بنا کر صوبے کی عوام اور صنعتکاروں کی امداد کرے گی۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے کینیڈا کی ہائی کمشنر مس لیسلی سکینلن کی ملاقات ہوئی۔اوٹاوا میں ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیا مس میری لوئس ہنن اور سیاسی، اقتصادی اور کمرشل کونسلز مسٹر ڈینیئل آرسنالٹ ملاقات میں شریک تھے۔ملاقات میں ماحولیات، سیلاب متاثرین کی بحالی اور کوئلے سے بجلی پیداوار پر بات چیت ہوئی۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سمندری آلودگی کم کرنے کے لئے ساحلی کناروں پر مینگروز کے درخت لگائے ہیں، مینگروز کی شجرکاری سے کاربن کریڈٹس بھی سندھ حکومت کما رہی ہے، کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے لیئے ماحولیاتی آلودگی عالمی معیار کے حساب سے کنٹرول کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تھر میں اقتصادی سرگرمی ہونے سے لوگوں کی زندگی میں بہتری کی رپورٹس ہیں، کراچی اور حیدرآباد میں 352 میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگا رہے ہیں، ہم نجی شراکت داروں کی طرف سے بجلی کی خریداری چاہتے ہیں۔ہائی کمشنر کینیڈا مس لیسلی سکینلن کا کہنا تھا کہ کراچی کی تاجر مہنگی بجلی سے پریشان ہیں۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت سستی بجلی بنا کر صوبے کی عوام اور صنعتکاروں کی امداد کرے گی، پاکستان صنعتی ترقی کے لیے کام کر رہا ہے، سندھ حکومت اکنامک زونز پر کام کر رہی ہے۔وزیراعلی سندھ نے سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی لچکدار گھروں کی تعمیر سے رہائشی موسمی اثرات سے محفوظ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی کے لئے سندھ حکومت اپنے وسائل سے ڈونر زیجنسیوں کی مدد کر رہی ہے، سندھ حکومت شہر کراچی کی سڑکوں، راستوں، پینے کے پانی اور نکاسی آب کی اسکیموں پر کام کر رہی ہے، شہر میں بہتر پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے شروع کیے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس سال 12 پولیو کے کیسز صوبے میں رپورٹ ہوئے ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس موذی مرض سے بچوں کو بچائیں۔انہوں نے کینیڈین ہائی کمشنر سے سیاحت پر بھی گفتگو کی۔وزیراعلی سندھ اور کینیڈین ہائی کمشنر کی سندھ اور کینیڈا کی یونیورسٹیز کے ساتھ تعاون پر اتفاق ہوا۔
٭٭٭٭٭