اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) میں نام ڈالنے کے لیے ایک باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے جب کہ پرووشنل نیشنل آئیڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں نام شامل کرنے کے لیے رولز بنائے جاچکے ہیں۔
جمعہ کواسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)میں ہونے سے متعلق توجہ دلا ﺅنوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت قانون سازی کیلئے مکمل ذمہ داری سے کام کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل کا ایک باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے، ای سی ایل قانون کے حوالے سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے فیصلے موجود ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے لیے اس پر نظرثانی کی جاتی ہے، جائزہ لے کر بعض نام نکال دیے گئے، پورے دعوے سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ نظرثانی کا معاملہ آئین اور قانون کے مطابق دیکھتے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آپ کی جتنی لسٹ ہے اس کی اسکروٹنی کرکے دے دیں گے، اگر پہلے سے بتاتے تو اسکروٹنی کرکے آتا اور یہاں بتا دیتا۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی ضمانت ہوچکی ہے تو اس کو دیکھا جائے گا، جو گڑھا کسی کے لیے کھودا جاتا ہے، ہم خود ہی اس میں گرتے ہیں۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پیش کردیا، جسے غور کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔