ڈیوڈ وارنر

ڈیوڈ وارنر کا بھارت اے کیخلاف بال ٹیمپرنگ الزامات پر کارروائی کا مطالبہ

سڈنی (نمائندہ خصوصی ) آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے کرکٹ آسٹریلیا پر زور دیا ہے کہ وہ آسٹریلیا اے اور انڈیا اے کے میچ کے آخری دن گیند کی متنازعہ تبدیلی سے متعلق حالات کو واضح کرے جس نے مہمانوں کی طرف سے بال ٹیمپرنگ کے الزامات کو جنم دیا۔ کشیدگی اس وقت بھڑک اٹھی جب امپائرز نے کھیل شروع ہونے سے پہلے گیند کو تبدیل کیا جس سے ہندوستانی کھلاڑیوں خاص طور پر وکٹ کیپر ایشان کشن میں مایوسی پھیل گئی۔ اسٹمپ مائیکروفون پر سنائی دینے والی آڈیو میں امپائر شان کریگ کو ایشان کشن کو سمجھاتے ہوئے سنا گیا کہ پچھلی گیند پر کھرچنیں دیکھی گئیں، امپائر نے کشن کو متنبہ کیا کہ اس فیصلے کو “احمقانہ” کہنے پر اسے رپورٹ کیا جائے گا۔

کریگ کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ “آپ اسے کھرچتے ہیں، ہم گیند کو تبدیل کرتے ہیں”، “اب کوئی بحث نہیں ہوگی، چلو کھیلتے ہیں۔کرکٹ آسٹریلیا نے بعد میں ایک بیان جاری کیا جس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ گیند “خراب” ہوگئی تھی اور اس نے تصدیق کی کہ مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی لیکن اس وضاحت سے بہت سے لوگ مطمئن نہیں ہوئے۔ڈیوڈ وارنر نے محسوس کیا کہ یہ معاملہ دبا دیا گیا ہے کیونکہ بارڈر، گاوسکر ٹرافی کے لئے ہندوستان کا پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے دورہ آسٹریلیا شروع ہو رہا ہے۔ڈیوڈ وارنر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “حتمی فیصلہ کرکٹ آسٹریلیا کے پاس ہے، ہے نا؟”، “مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے ہندوستان کے آنے والے دورے کو دیکھتے ہوئے اسے جلدی سے دبا دیا گیا۔

لیکن اگر امپائرز نے کچھ دیکھا تو فالو اپ ہونا چاہیے۔ میرے خیال میں میچ ریفری کو ہی اس پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی اظہار کیا کہ کرکٹ آسٹریلیا یا میچ ریفری کو امپائر کے فیصلے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے اگر اسے برقرار رکھا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے خود کچھ نہیں دیکھا۔” کرکٹ آسٹریلیا کے ضوابط کے مطابق اگر یہ واضح نہیں ہے کہ اسے کیسے نقصان پہنچا ہے تو امپائر پینلٹی رنز لگائے بغیر گیند کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ عام طور پر کرکٹ قوانین کے تحت غیر منصفانہ طور پر تبدیل شدہ گیند پر پانچ رنز کا جرمانہ لگایا جاتا ہے۔ ڈیوڈ وارنر جو 2018 میں خود سینڈ پیپر سکینڈل کے باعث ایک سالہ پابندی بھگت چکے ہیں، نے حال ہی میں آنے والے BBL سیزن کے لیے سڈنی تھنڈر کا کپتان نامزد ہونے کے بعد اپنے ماضی سے چھٹکارا حاصل کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں