دنیش کنیریا

بھارتی ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان کا دورہ نہیں کرنا چاہیے، دنیش کنیریا کا متنازعہ بیان

لاہور (نمائندہ خصوصی )پاکستان کے سابق کرکٹر دانش کنیریا نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے ہندوستان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کھیلوں کی ثالثی عدالت(سی اے ایس) میں اپیل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان کا دورہ نہیں کرنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں دانش کنیریا نے دعوی کیا کہ پی سی بی کے پاس ہائبرڈ ماڈل کے ذریعے ٹورنامنٹ کی میزبانی کا اختیار ہے جیسا کہ گزشتہ سال ایشیا کپ میں کھیلا گیا تھا۔دنیش کنیریا نے کہا کہ یہ مسئلہ کافی عرصے سے جاری تھا کہ ہندوستان سیاسی اور دیگر وجوہات کی بنا پر پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔

ان کے پاس ہائبرڈ ماڈل کا آپشن ہے جیسا کہ انہوں نے ایشیا کپ میں کیا تھا لیکن معاملات طے پا جائیں کیونکہ پاکستان نے گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کا سفر کیا تھا۔ دنیش کنیریا نے پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان میں ہمیشہ سکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال رہتی ہے۔ بین الاقوامی ٹیمیں آرہی ہیں لیکن ہندوستانی ٹیم کے ساتھ سکیورٹی خدشات بہت زیادہ ہیں۔” اس معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے دنیش کنیریا نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل دونوں ٹیموں کے لیے بہترین آپشن ہے کہ ہندوستان کو اپنے چیمپئنز ٹرافی کے میچ دبئی میں کھیلنا چاہیے اور پاکستان کو اپنے ملک میں کھیلنا جاری رکھنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں کرکٹ شائقین ویرات کوہلی، روہت شرما اور جسپریت بمراہ جیسے بڑے بین الاقوامی ہندوستانی کھلاڑیوں کو اپنے میدانوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تصویر دیکھیں تو ہندوستان کو دبئی میں اپنے میچ کھیلنا چاہئے اور پاکستان ملک میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس صورت حال میں چیزیں صرف نیچے کی طرف جائیں گی لیکن پاکستان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے جیسا کہ اس نے پچھلی بار بھی ایسا ہی کیا تھا اور ورلڈ کپ کے لیے اپنی ٹیم کو بھارت بھیجا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “پی سی بی اس بار اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بہت سے شائقین ویرات کوہلی، روہت شرما، جسپریت بمراہ اور رویندرا جدیجا کو پاکستان میں کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں۔” سابق لیگ اسپنر چاہتے ہیں کہ دونوں کرکٹ بورڈز کے وفود اکٹھے ہوں اور ٹورنامنٹ کو ہموار طریقے سے منعقد کرنے کے لیے ممکنہ نتائج کا فیصلہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں