اسلا م آباد(نمائندہ خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نےچین کی جانب سے پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے اپنی ٹیمیں بھیجنے کے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر چلنے والی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، پاک-چین دوستی کو ان قیاس آرائیوں سے خراب نہیں کیا جاسکتا ہے،پاکستان نئی امریکی انتظامیہ سے اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے، دراندازی کے معاملے پر افغان حکومت پاکستانیوں کے صبر کا امتحان نہ لے، پاکستان کے تحفظات کوسنجیدگی سے لے ،پاکستان کے خلاف ہونے والے حملوں کی تحقیقات کرے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کیخلاف دھمکیوں قابل مذمت ہیں، کسی بھی شہری کے ساتھ بیرون ملک میں ناروا سلوک برداشت نہیں، چیمپئنز ٹرافی کیلئے کوئی بیک ڈور چینل نہیں، بھارت کھیلوں کو سیاست کی نذر نہ کرے ۔ ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے چین کی جانب سے اپنی سیکیورٹی ٹیمز پاکستان بھیجنے کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر چلنے والی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، پاک-چین دوستی کو ان قیاس آرائیوں سے خراب نہیں کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان انسداد دہشتگردی اور چینی شہریوں کے تحفظ پر ڈائیلاگ ہوتے رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور چینی شہریوں اور اداروں کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا جب کہ ہم پاکستان اور چین کی دوستی کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ ہونے والے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی پاکستانی شہری کے ساتھ بدتہذیبی قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو دھمکیوں اور گالیوں کی مذمت کرتے ہیں جب کہ سابق چیف جسٹس کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن مقامی اتھارٹیز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ کسی بھی شہری کے ساتھ بیرون ملک میں ناروا سلوک برداشت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی احتجاج حدود کے اندر ہونا چاہیے، پاکستانی جہاں بھی ہیں انہیں عزت و احترام سے پیش آنا چاہیے، کسی کو بھی گالی گلوچ کی اجازت نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان سے دراندازی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت پاکستانیوں کے صبر کا امتحان نہ لے، افغان انتظامیہ پاکستان کے تحفظات کوسنجیدگی سے لے،اور پاکستان کے خلاف ہونے حملوں کی تحقیقات کرے۔انہوں نے کہا کہ افغان انتظامیہ کو دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی پر زور دیتے ہیں، خاص طور پر جن گروہوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، افغانستان پاکستان عوام کی برداشت کو زیادہ مت آزمائیں۔ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک میں ان کی انتظامیہ میں تقرریوں پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کرتا، پاکستان نئی امریکی انتظامیہ سے اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے۔ پاک امریکا تعلقات عدم مداخلت کے تحت آگے بڑھائیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ زلمے خلیل زاد کے پاس کوئی عہدہ نہیں ، سوشل میڈیا پر سوشل میڈیا پر کسی قسم کے بیان کا جواب نہیں دیا جاسکتا۔ پاک سعودی معاہدے اور مفاہمتی یاداشتیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون و سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے چیمپینز ٹرافی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی شرکت سے متعلق تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی پرآئی سی سی آئی سے رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم کی پاکستان کی آمد کے بارے میں کرکٹ بورڈ ہی کمنٹ کر سکتا ہے، تاہم چیمپئنز ٹرافی کے لیے کوئی بیک ڈور چینل کام نہیں کر رہے اور کھیلوں کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔