راولپنڈی(نمائندہ خصوصٰ )بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا ہے کہ 24 نومبر کو ہونے والا احتجاج کسی صورت موخر نہیں کیا جائے گا، یہ تحریک پاکستان کی خودمختاری اور بقا کے لیے ہے، اور اس بار پوری قوم سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی گئی ہے۔پی ٹی آئی میڈیاڈیپارٹمنٹ کے مطابق عمران خان کا یہ پیغام اڈیالہ جیل سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر شیئر کیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر 24 نومبر سے پہلے ہمارے تین نکاتی ایجنڈے پر ٹھوس مذاکراتی پیش رفت ہوتی ہے تو اسلام آباد میں یہ احتجاج جشن کی صورت اختیار کر لے گا۔ انہوں نے کہا جمعہ کے روز سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہونا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے اپنا ایجنڈا پہلے ہی پیش کر دیا ہے، اور اب دوسرا فریق اپنے نکات سامنے لائے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلانا ضروری ہے، اور اگر ایسا ہوتا تو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پر ظلم و ستم نہ ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو الیکشن سے باہر رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، حتی کہ انتخابی نشان تک چھین لیا گیا۔ پھر بھی 8 فروری کو پارٹی نے دو تہائی اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔ عمران خان نے انتخابی عمل میں دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ 10 ماہ گزرنے کے باوجود الیکشن ٹربیونلز نے بہت کم مقدمات کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماوں کو بغیر کسی ثبوت کے من گھڑت مقدمات میں ہراساں کیا جا رہا ہے، اور ان کی ضمانتیں غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے فوج پر حملے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوئی ویڈیو ایسی نہیں ہے جس میں انہوں نے تشدد کی حمایت کی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جب یہ واقعات ہوئے، وہ فوج کی قید میں تھے اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ باہر کیا ہو رہا ہے۔ عمران خان نے سوال کیا کہ غیر مسلح خواتین اور بچے کیسے فوج پر حملہ کر سکتے ہیں؟ انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی مثال دی اور کہا کہ وہ مسلسل لوگوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرتی رہیں۔
ان کے مطابق یہ الزامات صرف سیاسی انتقام کا حصہ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو دہشتگردی کے مسئلے سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق عوامی مینڈیٹ والی سیاسی جماعتیں ہی ملک کو متحد رکھ سکتی ہیں، اور فوجی آپریشن مسئلے کا دیرپا حل نہیں ہے۔ اپنے پیغام میں عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 24 نومبر کو سڑکوں پر نکل کر پرامن احتجاج کریں اور پاکستان کی خودمختاری کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ تحریک ذاتی یا جماعتی مفاد کے لیے نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔