اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سینیٹر فیصل واوڈانے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی، سوال یہ ہے کہ اگر 9مئی کا واقعہ ہوا تھا توپھر مٹی کیسے ڈالی جاسکتی ہے؟ 9 مئی کی سزائیں بھی ہوں گی اور سزائیں کاٹنی بھی ہوں گی،ارشد شریف قتل اور عمران خان پر فائرنگ کے دو کیسز کوبالکل نہ بھولیں ، عمران خان کو فائرنگ میں مارنے کی کوشش بھروسہ مند لوگوں نے کی تھی ۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر اچھے انسان اور اچھے دل کے مالک ہیں ، سیڑھیوں میں ان سے بات ہوئی کوئی پلان ملاقات نہیں تھی۔ ہم دونوں کیلئے گلے ملنا خوش آئندہ ہے، مگر یہ سب پی ٹی آئی کا چہرہ نہیں ہیں۔ مولانا کی سیاست کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، ان کا خیبرپختونخواہ میں مینڈیٹ چھینا گیا اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، 26ترمیم میں مدارس بل کے ایشو پر ان کے تحفظات ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اگلے ہفتے حکومت زیرزبر نیچے اوپر کرکے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی۔
حکومت کو خطرہ کسی سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے خطرہ ہے،آج بھی ان کا غیرسنجیدہ رویہ ہے ، سینیٹ کے اجلاس میں اویس لغاری کے علاوہ کوئی نہیں تھا، اگر آپ ایم کیوایم ، پی ٹی آئی ، بی اے پی، مولانا ، اے این پی کے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز سب اسٹیک ہولڈرز ہیں، اگر ان سب کو آپ بٹھائیں گے نہیں ۔ میں اس بات کے خلاف ہوں کہ اندر جاکر اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ اور پاں پڑتے ہیں تو باہر آکر گالی نہ دیں۔
اگر 26 ویں ترمیم میں مدارس بل کو ریورس کیا گیا ہے تو قصور وار ہم سب ہیں فوج کو کیوں الزام دیا جارہا ہے؟ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے طے کیا جائے کہ 9مئی ہوا تھا یا نہیں؟ جی ہاں بالکل ہوا تھا ، اگر 9مئی کا واقعہ ہوا تھا تو اس پر مٹی کیسے ڈالی جاسکتی ہے؟ظاہر اس کی سزائیں ہوں گی اور وہ سزائیں کاٹنی ہوں گی، واحد عمران خان ہے جو ساری مشکلات برداشت کررہا ہے، اس کیلئے کوئی ریلیف نہیں ہے۔