احمد الشرع

شام میں وزارت دفاع کی چھتری کے سوا کوئی مسلح گروپ موجود نہیں رہ سکے گا، احمد الشرع

انقرہ(نمائندہ خصوصی )ترکیہ ایک باقاعدہ فوج کے قیام میں شام کے نئے حکام کی مدد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ترکیہ شام کے ساتھ فوجی تعاون کو پڑوسی ملک اور مجموعی طور پر خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم موقع سمجھتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزارت دفاع کے ذرائع نے یہ بیان شام کے مسلح گروپوں کو تحلیل کرنے اور انہیں نئی وزارت دفاع میں شامل کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے دیا۔

وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے کہاگیا کہ ہم ایک متحد فوج کے قیام کی حمایت کرتے ہیں اور اس سمت میں شام کی نئی قیادت کے کام کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ترکیہ کی مسلح افواج اور شام کی نئی انتظامیہ کے درمیان فوجی تعاون جاری رہے گا اور یہ دونوں کے مفاد میں ہوگا۔ یہ ہمارے خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کا ایک اہم موقع ہوگا۔

وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ کا تجربہ، اس کے پاس موجود ماڈل آرمی اور دفاعی صنعت کے لیے ایک مضبوط انفراسٹرکچر شام کی سلامتی اور دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ترک وزارت دفاع نے علاقائی سالمیت اور اتحاد کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزارت کے ذرائع نے کہا کہ شام اور ہمارے خطے کے مستقبل میں کسی دہشت گرد تنظیم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں