اسلام آ باد (گلف آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں عوام کے سامنے تمام سیاسی جماعتیں آزمائی ہوئی ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا دور بھی دیکھا اور اب پی ٹی آئی کا دور بھی بھگت لیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کا معاملہ اب کوئی ایشو نہیں ہے کیونکہ ایکسٹینشن کی منظوری وزیراعظم دے چکے تھے ، اس کے بعد سپریم کورٹ نے پارلیمان کو قانون بنانے کا کہا تھا ، تب سوال یہ تھا کہ کیا پارلیمان آرمی چیف کو برطرف کرے گی یا وزیراعظم کے ایکسٹینشن والے فیصلے کو ریگولرائز کرے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت سارا نظام یرغمال بنا ہوا تھا اور کسی کے پاس کوئی چوائس نہیں تھی ، اگر اس وقت پارلیمان آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی منظوری نہ دیتی تو دنیا میں یہ خبریں لگنی تھیں کہ پارلیمان نے آرمی چیف کو برطرف کر دیا ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے شرمندگی سے بچنے کے لیے ورچوئل خطاب پر اکتفا کیا ،وزیراعظم عمران خان جنرل اسمبلی میں ورچوئل خطاب کے بجائے خود جاتے، یہ حکومت جعل سازی سے آئی ہے ہر کام میں جعل سازی کرتی ہے، وزیراعظم کہتے ہیں انہوں نے تین سال سیکھنے میں لگا دیے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت کے نزدیک اہم یہ ہے اپوزیشن کے خلاف کتنے جھوٹے مقدمے بنائے جاتے ہیں، وزیراعظم صبح شام نیب ایف آئی اے سے اپوزیشن کے خلاف مقدمے قائم کرنے کی رپورٹ لیتے ہیں۔ انہوںنے کہا وزیراعظم نے کبھی محکموں سے مہنگائی اور بے روزگاری کی رپورٹ نہیں لی اور اب اطلاعات آرہی ہیں کہ گیس کے نرخوں میں 35 فیصد اضافہ ہورہا ہے، حکومت کی تمام معاشی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں، 6 ماہ کے اندر بدترین مہنگائی کی لہر عوام پر ٹوٹنے والی ہے، نالائقوں کو نہیں پتہ لیڈر آف اپوزیشن شخص کا نام نہیں پورے ادارے کی نمائندگی کرتا ہے، اگر حکومت اپوزیشن سے چیئرمین نیب مشاورت کا قانون بدلتی ہے تو حکومت سیاسی ایجنڈا پورا کروانا چاہتی ہے،
چیئرمین نیب کے لیے اپوزیشن لیڈر سے بات نہیں کرنی کیونکہ ان پر نیب کیسز ہیں اور اگرایسا ہے تو پھر وزیراعظم پر بھی نیب کیسز ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی تمام معاشی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم مملکت پاکستان کے نہیں بلکہ کامیڈی تھیٹر کے وزیراعظم ہیں، وہ بھی روز کوئی نیا لطیفہ چھورتے ہیں اور ان کے وزرا اپنی نالائقی پر پردہ ڈالنے کے لئے ٹی وی پر آکر لطیفے چھورتے ہیں۔