کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کیلئے نیب کو ایک ماہ کی مہلت دیدی ہے جبکہ منظور وسان کی عبوری ضمانت میں 4نومبر تک توسیع کردی۔
منگل کوسندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی نیب انکوائری میں پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔منظور وسان عدالت میں پیش ہوئے ۔دوران سماعت منظور وسان کے وکیل نے کہاکہ نیب نے عدالت میں کہا تھا انکوائری بند کی جارہی ہے، کہاگیاتھاکہ نیب ہیڈکوارٹر کو انکوائری بند کرنے کیلئے بھیج دیا ہے تاہم معاملہ ابھی تک التوا کا شکار ہے۔
عدالت نے استفسار کیا انکوائری پراب تک فیصلہ کیوں نہیں کیا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ منظور وسان کے خلاف انکوائری بند نہیں کررہے، ان کے خلاف تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت ہے۔عدالت نے کہاکہ ایک ماہ کی مہلت دے رہے ہیں،چیئرمین کوکہیں فیصلہ کریں ، جس کے بعد عدالت نے منظور وسان کی عبوری ضمانت میں 4نومبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگومیں منظورحسین وسان نے پینڈورا باکس کے بعد ایک اور سوئٹزرلینڈ لیک آنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ اگر 700 لوگوں میں سارے سیاستدان ہوتے تو سارے نام منظرعام پر آجاتے،اس حکومت کا کام ہے، لوگوں کو الجھائے رکھے۔آف شور کمپنیوں سے متعلق کمیٹی تو بنائی گئی ہے۔مجھے سمجھ نہیں آرہا اس کمیٹی کا سربراہ وزیراعظم خود ہے۔جس میں لوگوں کو بے قصور ٹھہرایا جائیگا۔لیکن یہ نہیں بتایا جائے گا کہ یہ پیسا کہاں سے آیا۔ انہوں نے کہاکہ جن کی کمپنیاں نکلی ہیں ان کو کمیٹی میں بلایا جائے گا، تمام لوگوں کو کلین چٹ دی جائے گی اور جن کی کمپنیاں ہیں وہ نہیں بتائیں گے کہ منی ٹریل کیا ہے۔