واشنگٹن (گلف آن لائن)وفاقی وزیر اسد عمر نے مہنگائی کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کو پیالی میں طوفان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے خاتمے کی باتیں چھٹی بار کی جارہی ہیں، اللہ نے جو لکھا ہے وہی ہوگا، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں آئی ہے،وسط ایشیا کا راستہ افغانستان سے گزرتا ہے، دنیا کو 90 کی دہائی کی غلطی نہیں دہرانی چاہیے۔
اسد عمر نے امریکا میں پاکستانی سفارتخانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے پاکستان کو کورونا ویکسین فراہم کی، سی پیک کے دائرہ کار میں وسعت آتی جارہی ہے، کچھ ممالک نہیں چاہتے کہ سی پیک وسعت پکڑے۔اسد عمر نے کہا کہ آخری سال 800 ارب روپے کا بجٹ کیا گیا تھا، پچھلے سال ترقیاتی بجٹ 600 ارب روپے تھا ، اخراجات زیادہ ہوئے، پچھلے سال ترقیاتی اخراجات سو فیصد ہوئے
۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کی رفتار تیز کرنے کے لیے کام کررہے ہیں، پچھلے دو سے تین ماہ میں 200 ارب کے پروجیکٹس کی منظوری دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وسط ایشیا کے ساتھ تجارتی تعلقات اہمیت رکھتے ہیں، وسط ایشیا کا راستہ افغانستان سے گزرتا ہے، دنیا کو 90 کی دہائی کی غلطی نہیں دہرانی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکا اپنے عوام کو بھی بتاسکے گا کہ 20 سال کی سرمایہ کاری ضائع نہیں ہوئی، افغانستان میں کوئی ایک فریق بزور شمشیر نظام چلانے کی کوشش نہ کرے، طالبان کا رویہ مثبت ہے، وہ تعمیری انداز میں دنیا کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مہنگائی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی تھیں۔