کراچی(گلف آن لائن)چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سیدمصطفی کمال نے کہاہے کہ رکشہ چلانے والے ڈرائیور کو ایف 16 جہاز دے دیا گیا ہے ، یہ جہاز بھی تباہ کرے گا اور رن وے بھی توڑ دے گا، ملک ایسے چلتے ہیں ؟، تین سال میں تبدیلی نہیں تباہی آئی، مہنگائی اور بے روز گاری میں مسلسل اضافہ ہوا، ملک میں ہر چیز بربادی کی داستان سنا رہی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کہتے ہیں ڈالر مہنگا ہونے سے اوورسیز کو فائدہ ہوتا ہے،پاکستان میں تین سال اورسندھ میں 13 سال سے کچھ بھی ٹھیک نہیں ہورہا،مہنگائی سوچ سے بڑھ کرہوگئی ہے وفاقی حکومت بجائے پریشان ہونے کے وزراء چرب زبانی کااستعمال کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرارشدوہرااور دیگربھی موجود تھے۔ مصطفی کمال نے کہاکہ عمران خان تبدیلی کا کہہ کر ملک میں تباہی لے آئے ، انہوں نے جس کام میں ہاتھ ڈالا اسے خراب کیا ، جس چیز کا نوٹس لیا اسے تباہ کر کے رکھ دیا ، یہ جو تنقید سابقہ حکومتوں پر کرتے تھے خود ان سے بھی آگے نکل گئے، انہوں نے شاہد خاقان عباسی پر الزام لگایا کہ ایل این جی مہنگی خرید کر کمیشن کھایا ، آج خود شاہد خاقان سے بھی زیادہ مہنگی ایل این جی خرید رہے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آئی تھی، مگر پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد تبدیلی نہیں تباہی آگئی، ایسا لگتا ہے پاکستان کے عوام حکومت کی جاگیر ہیں۔،گورنراسٹیٹ بینک نے توحد کردی روپے کی تنزلی کوبھی پی ٹی آئی کی کارروائی گنوایا۔اتناذمہ دارشخص ایسی بات کیسے کرسکتاہے،ملک مزید مقروض ہورہاہے،یہ قرضے ہمیں ڈالرزمیں واپس کرنے ہیں،تبدیلی کانعرہ تھا تباہی آگئی ہے،جس کام کانوٹس لیاوہ مزید بگڑگیا۔ٹی ایل پی معاملہ بھی انہوں نے بگاڑدیا ہے۔عاشقان رسول ہوں یاپولیس والے ان کاخون بہہ رہاہے۔
ایسے لگتا ہے کہ پاکستان کے لوگ حکومت کی رعایا ہے۔رکشہ چلانے والے کوایف 16جہازددیدیاگیا ہے،انہوں نے جہازبھی تباہ کرنا ہے رن وے اورٹرمینل بھی۔انہوں نے کہاکہ نسلہ ٹاورکے متاثرین کومارکیٹ ریٹس پرمعاوضہ دیں،مکینوں کاکوئی قصورنہیں،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ذمہ دارہے۔بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوراشی افسران کے ساتھ ایس بی سی اے کی عمارت کوبم سے اڑائیں۔چیئرمین پی ایس پی نے کہاکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی ہے 10242ارب سندھ حکومت کوملے۔ہرمنصوبے میں 70سے اسی ارب کھارہی ہے اب پیپلزپارٹی سیاسی غازی بنناچاہتی ہے۔پی ایس پی اس فریب اوردھوکے کے خلاف جدوجہدکرے گی۔پورے سندھ میں مظاہرے ہورہے ہیں وزیراعلی مظاہروں کی قیادت کررہا ہے۔
2300ارب ترقیاتی منصوبوں پرخرچ کیابچوں کواسکول داخل نہ کرسکے۔بچے ویکسین سے محروم ہیں،پانی نہیں،علاج نہیں،ڈھائی لاکھ نوکریاں دی ہیں۔کراچی اور حیدرآبادکے ڈومیسائل رکھنے والے ایک نوجوان کونوکری نہیں دی۔کراچی کے کاروبارکوکوروناکی آڑ میں تباہ کردیاگیا۔انہوں نے کہاکہ سندھ بھائیوں کوبھی لاکھوں روپے لیکرنوکری دی جارہی ہے،گونیازی کے ساتھ گوزرداری گوبھی کہناپڑے گا۔ورنہ سندھ تباھ ہوجائیگا۔مصطفی کمال نے کہاکہ دونومبرکووسطی میں احتجاج ہوگا اس میں اگلے لائحہ عمل کااعلان کیاجائے گا۔ہم عملی جدوجہد کاآغازکررہے ہیں،وفاق سے زیادہ سندھ حکومت کے خلاف احتجاج ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کوکراچی کامینڈیٹ ملا گورنران کابنا پھربھی کچھ نہ کرپائے۔لوٹی رقم واپس لانے کے دعوے کئے گئے وہ ایک روپیہ نہیں لائے۔پیپلزپارٹی نے غیرمنتخب ایڈمنسٹریٹرلگایا ہے،وہ کہہ رہا ہے کہ تعلیم اورصحت چلانا کے ایم سی کاکام نہیں صرف صفائی کرناکام ہے۔دنیاکے نظام کودیکھیں ایئرپورٹس تک کانظام مقامی حکومتیں سنبھالتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میڈیکل ڈینٹل کالج پران کی نظرہے،عباسی شہید اسپتال اوردل کے اسپتال پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں،کراچی سے کشمورتک اسپتال ان سے نہیں چل رہے۔آپ صرف قبضہ کرنا اور نااہلوں کواس میں بھرتی کرناچاہتے ہوجوجہاں کارہنے والا ہے روزگارپرپہلا حق ان کاہے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی سمندری شہرہے اس کے ماہی گیروں کواین اوسی کے نام پرپریشان کیاجارہاہے،سمندرکی حفاظت پرمامورادارے ان کوتنگ کرتے ہیں۔صوبائی اوروفاقی حکومت دونوں ان سے بچوں کاروزگارچھین رہے ہیں۔پیٹرولنگ نوٹیفکیشن واپس لیاجائے۔مصطفی کمال نے کہاکہ اورنگی پختون اوربنگالیوں کے آئی ڈی کارڈ بلاک کردیئے گئے ہیںلاکھوں بچے اوربچیوں کی تعلیم تباہ ہوکررہ گئی ہے۔بلاک شناختی کارڈ بحال کئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ ہم الگ پارٹی ہیںہم ایم کیوایم کاالگ دھڑانہیں ہیںہمارااپنانظریہ رکھتے ہیںہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔مصطفی کمال نے کہاکہ میں کیسے کورٹ جائوںوہ تووزیراعلی کوبلاکرکہہ رہے ہے کہ تم چورہوکورٹ خود نشاندہی کررہی ہے۔تعمیرات کی اتھارٹی توایس بی سی اے ہے عدالت کواگرپتاہے کہ سامنے والاڈاکوہے تواس کے خلاف صرف کمنٹس نہیں دیئے جائیں کارروائی کی جائے۔میرے پاس سپریم کورٹ کے وکیل کی فیس نہیں ہے۔