جسٹس عائشہ ملک

جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کا حلف اٹھا کر ریخ رقم کر دی

اسلام آباد (گلف آن لائن)جسٹس عائشہ ملک نے پاکستان کی تاریخ میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کا حلف اٹھا کر تاریخ رقم کر دی۔جسٹس عائشہ ملک کی تقریب حلف برداری سپریم کورٹ میں ہوئی‘ حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور وکلائ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔‘

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک سے بطور سپریم کورٹ جج حلف لیا۔جسٹس عائشہ پاکستان کی تاریخ میں سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔جوڈیشل کمیشن نے 6 جنوری کو جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی سفارش کی تھی، جوڈیشل کمیشن کی سفارش کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری نے ان کی تعیناتی کی حتمی منظوری دی۔جسٹس عائشہ ملک 27 مارچ 2012 کو بطور جج لاہور ہائیکورٹ تعینات ہوئیں اور لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عائشہ ملک نے تقریبا 10 سال فرائض سر انجام دیے۔جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں مدت ملازمت 2031 تک ہے۔

خیال رہے صدر مملکت کی منظوری کے بعد وفاقی وزارت قانون اور انصاف نے لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ واضح رہے جسٹس عائشہ ملک 1966 میں لاہور میں پیدا ہوئیں اور ابتدائی تعلیم پیرس اور نیویارک سے حاصل کیں اور پھر کراچی گرامر اسکول سے سینئر کیمبرج مکمل کیا۔ انہوں نے لاہور میں پاکستان کالج آف لا سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور پھر ایل ایل بی کرنے کے لیے ہارورڈ لا اسکول کیمبرج، میساچیوسٹیس، امریکا گئیں جہاں انہیں 1998-1999 میں لندن ایچ گیمن کی فیلو نامزد کیا گیا۔جسٹس عائشہ ملک لاہورہائی کورٹ میں جج تعینات ہونے تک رضوی، عیسیٰ، آفریدی اور اینگل لا فرم کے ساتھ پہلے سینئر ایسوسی ایٹ اور پھر فرم کے لاہور دفتر میں انچارج کے طور پر کام کرتی رہیں۔ وہ 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی جج تعینات ہوئی تھیں اور اس وقت وہ چوتھی سینئر ترین جج کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

انہیں بینکنگ، این جی اوز، مائیکرو فنانس اور اسکلز ٹریننگ پروگرامز کی ماہر وکیل تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے تحقیقی کام کیا اور پنجاب یونیورسٹی میں بینکنگ لا پڑھایا اور کالج آف اکاو¿نٹنگ اور مینیجمنٹ سائنسز کراچی میں مرکنٹائل لا پڑھاتی رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں