شوکت ترین

پاکستان میں ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچ رہے ہیں، اب چپ رہ کر تماشہ نہیں دیکھیں گے، تحقیقات کریں گے، شوکت ترین

اسلام آباد(گلف آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچ رہے ہیں، اب ایسا نظام آئے گا کہ سرکاری اداروں کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکیں گے،منگل کو آٹومیشن آف کرنسی ڈیکلئریشن سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے، ٹیکسیشن اور فارن ایکسچینج پاکستان کی معیشت کے انتہائی اہم جز ہیں،وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ فارن ایکسچینج کو بیرون ملک لے کر جانا اور لے کر آنا سے متعلق دستاویزات نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈرانوائسنگ ہو رہی ہے اور انڈر انوائسنگ کے باعث ریونیو (محصولات)میں نقصان ہو رہا ہے،انہوں نے کہا کہ کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے دبئی میں کمپنیاں کھولی ہوئی ہیں جہاں سے انڈرانوائسنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوور انوائسنگ اور انڈر انوائسنگ دونوں خودکار نظام سے روکی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انرجی میں ٹرانسفر پرائسنگ کی روک تھام کریں گے، شوکت ترین نے استفسار کیا کہ کب تک ایسا چلے گا کہ مال کسی اور ملک سے آ رہا ہے اور ادائیگی دبئی میں ہو رہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں چلے گا، یہ جن لوگوں نے کمپنیاں کھولی ہوئی ہیں انہیں روکیں گے،انہوں نے کہا کہ فارن ایکسچینج میں ہم نے بہتری لانی ہے، ایف آئی اے بہت اچھا اور ذمہ داری کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے کام کررہے ہیں لیکن اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم چپ کر کے تماشہ نہیں دیکھیں گے، تحقیقات کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں