سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ نے گزری میں غیرقانونی عمارت گرانے کا حکم

کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے گزری میں غیرقانونی عمارت گرانے کا حکم دیدیا، عدالت نے کہا کہ غیر قانونی بلڈنگ مسمار کر کے رپورٹ پیش کی جائے، عمارت میں پانی، بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کئے جائیں۔پیرکوسندھ ہائیکورٹ میں گزری میں غیرقانونی عمارت کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے پانچ منزلہ غیر قانونی عمارت کو مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے پلاٹ نمبر 467 اور 467-A مسمار کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔سندھ ہائی کورٹ نے سب رجسٹرار کو عمارت میں سب لیز دینے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ جب تک بلڈنگ کا کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتا کسی کو سب لیز نہ دی جائے۔دورانِ سماعت غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر عدالت نے ایس بی سی اے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ غیر قانونی تعمیرات توڑنے میں کوئی خطرہ ہے؟۔

جسٹس حسن اطہر نے ریمارکس میں کہا کہ گرائونڈ پلس ٹو بنانے کی اجازت تھی پانچ منزلہ عمارت کیسے بن گئی؟ عمارت کی چھت پر پینٹ ہائوس بھی بنایا گیا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر توڑ بھی دیا تو دوبارہ بن جائے گا، آخر آپ لوگ کارروائی کرتے کیوں نہیں؟۔

انسپکٹر ایس بی سی اے نے عدالت کو بتایا کہ میرا سائوتھ زون میں ابھی تبادلہ ہوا ہے جس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ اس سے پہلے کہاں تھے؟انسپکٹر ایس بی سی اے نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ سنٹرل میں تعینات تھا۔عدالت نے انسپکٹر سے مکالمے میں کہا کہ ناظم آباد اور لالو کھیت کتنی غیر قانونی عمارتیں بنی ہوئی ہیں؟اس سے پہلے کسی عمارت کو نوٹس دیا کسی کو مسمار کیا؟سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے سرزنش پر ایس بی سی اے انسپکٹر خاموش رہا۔عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کریں ورنہ آپ کے خلاف کارروائی ہوجائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں