شوکت ترین

پیٹرول سبسڈی پر آئی ایم ایف کو تحفظات نہیں ہونے چاہئیں، شوکت ترین

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں، ہم پیٹرولیم مصنوعات پر 104 ارب روپے کی سبسڈی اپنے بجٹ سے دے رہے ہیں جس پر آئی ایم ایف کو تحفظات نہیں ہونے چاہئیں،عوام سڑکوں پر ہیں ، آئی ایم ایف کو کہہ دیا ہے ہاتھ ہولا رکھیں ،جب تک صنعت ترقی نہیں کرے گی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب تک صنعت ترقی نہیں کرے گی ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہماری حکومت کی جانب سے صنعتوں کی بحالی کے لیے پیکج دیا گیا، پیکج کا مقصد بیمار صنعتوں کی بحالی اور مضبوطی ہے، حکومت نے پیٹرول کی قیمت کو کم کیا اور سیل ٹیکس کو صفر کیا۔انہوں نے بتایا کہ عالمی سرمایہ کاروں کی تنظیم نے کہا ہے کہ ہم اپنے خطے میں 6 ممالک سے بہتر ہیں ، 2003 میں جو سروے کیا گیا تھا اس کے مطابق ہم 3 ممالک سے بہترے ہیں، سروے میں بتایا گیا ہے ایز آف ڈوئنگ بزنس میں بہتری آئی ہے، ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کیلئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں، پاکستان کے امیج اور تاثر کا بڑا مسئلہ ہے، ہمیں اپنا بہتر امیج پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات اور عالمی حالات کے باعث بہت سی اچھی چیزیں نمایاں نہیں ہوپاتیں، ایک بہت اہم پیش رفت جس پر بہت کم توجہ دی گئی وہ ہمارے تجارتی خسارے کا کم ہونا ہے، یہ بہت اہم خبر ہے کہ تجارتی خسارہ گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 28 فیصد اور اس گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہوا ہے جس کے بعد ہمارا تجارتی خسارہ کم ہو کر 5، 6 سو ملین ہوگیا ہے۔مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ جنوری کے دوران مہنگائی کی شرح 13 فیصد کے قریب رہی جو اس مہینے کم ہو کر 12.2 فیصد ہوگئی ،اس میں فصل کی تباہی کے باعث ٹماٹر کی بڑھتی قیمتیں بھی شامل ہیں، اگر مہنگائی کی شرح سے ٹماٹر کی قیمتوں کو نکال دیں تو یہ شرح 10 فیصد کے قریب بنتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے مقامی سطح پر قیمتوں پر قابو پایا ہوا ہے ،عالمی سطح پر ہونے والی مہنگائی کے باعث دنیا بھر میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے امریکی صدر نے بھی اپنے عوام کو کہا ہے کہ کچھ عرصے تک مہنگائی برداشت کرنی پڑے گی۔انہوںنے کہاکہ آئی ٹی کا شعبہ ملک کیلئے بہت اہم ہے، آئی سیکٹر ملک کی برآمدات کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے، اس لیے ہم نے اس شعبے کو ترقی دینے کے لیے کئی مراعات دیں، ہمیں امید ہے ہماری حکومت کے اقدامات سے آئی ٹی کے شعبے میں ملک کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت سے متعلق سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے پیٹرول پر جو سبسڈی دی ہے وہ اپنے بجٹ میں سے دی ہے، اس لیے اس پر آئی ایم ایف کو تحفظات اور خدشات نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے وزیراعظم کے دورہ چین سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے دورہ چین کے دوران 4 چیزوں پر بات کی، دورے کے دوران سی پیک میں حائل رکاوٹوں سے متعلق بات چیت کی گئی، ہم نے اس کے علاوہ زراعت سے متعلق بات چیت کی گئی، ہم نے بات کی کہ زرعی پیداوار بڑھانے کے سلسلے میں ہماری مدد کی جائے، اس کے علاوہ آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے سلسے میں بھی بات چیت کی گئی، باہمی تجارت سے متعلق بھی اہم تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے بتایا کہ دورہ چین کے دوران وزیراعظم سے چینی صدر سے ملے، اس کے ساتھ ساتھ چین کی 22 بڑی کمپنیوں کے نمائندوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور اربوں ڈالر کے منصوبوں پر بات چیت ہوئی

اپنا تبصرہ بھیجیں