نیٹو

نیٹو توسیع کے جواب میں روس کی بحیرہ بالٹک میں جوہری ہتھیاروں کی وارننگ

برسلز (گلف آن لائن)نیٹو کی توسیع پر پچھلی روسی تنقیدوں خاص طور پر سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے امکان کے بعد روس نے ایک بار پھر وارننگ دی ہے۔میڈیارپورٹس روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے بحیرہ بالٹک میں اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی دھمکی دی ہے۔یہاں تک کہ روس نے بالواسطہ طور پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے امکان کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے پاک بالٹک ریاستوں کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیرہ بالٹک میں جوہری ہتھیاروں سے پاک ریاست کی بات نہیں ہو سکتی، کیونکہ توازن بحال ہونا ضروری ہے۔

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک نے ابھی تک ایسے اقدامات یا فیصلے نہیں کیے ہیں۔اپنی طرف سیکریملن نے روس کی بالٹک میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے امکان پر تبصرہ کرتے ہوئے مغربی سرحدوں پر روس کی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے روسی وزارت دفاع کے منصوبے کا انتظار کرنے کا مشورہ دیا۔اس کے برعکس لتھوانیا نے بالٹک میں فوجی اور جوہری موجودگی بڑھانے کے لیے روسی دھمکیوں کو مسترد کردیا۔ لتھوانیا کے ۔

وزیر اعظم ان گریڈا سائمنٹ نے کہا کہ یہ دھمکیاں نئی نہیں ہیں۔وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ بالٹک خطے میں ماسکو کے پاس پہلے سے ہی جوہری ہتھیار موجود ہیں۔خیال رہے کہ بالٹک ریاستیں (ایسٹونیا، لٹویا اور لیتھوانیا)پہلے سوویت یونین کا حصہ تھیں اور 2004 میں نیٹو کی توسیع کے بعد نیٹو میں شامل ہونے والے آخری ممالک میں شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں