عطاء اللہ تارڑ

پنجاب اسمبلی میں جو ہوا جمہوریت کیلئے بدترین دھبہ ہے،پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کا اصل چہرہ سب نے دیکھ لیا ہے’عطاء اللہ تارڑ

لاہور(گلف آن لائن) مسلم لیگ(ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا جمہوریت کیلئے بدترین دھبہ ہے،پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کا اصل چہرہ قومی و صوبائی اسمبلی میں سب نے دیکھ لیا ہے،یہ لوگ اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں انہیں پاکستان کی خوشحالی سے کوئی مطلب نہیں ہے، ہوش کے ناخن لیں مل بیٹھ کر اسمبلی و نظام کو آگے بڑھائیں اور عوام کی خدمت کریں،سپیکر و ڈپٹی سپیکر عدم اعتماد پر پارٹی فیصلہ کرے گی۔

ان خیالات کااظہار عطاء اللہ تارڑ نے رانا مشہود احمدخان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ اسمبلی کا دن سیاہ ترین دن تھا،پرویزالٰہی اب بس کر دیں پندرہ روز سے صوبہ وزیر اعلی کے بغیر چل رہاہے،نمبرز پورے نہ ہونے پر الیکشن کو بار بار ملتوی کیاگیا ،قوم تین سال تکلیف سے گزری، گیلریز میں پرائیویٹ لوگوں کو وردیاں پہنائی گئیں اپنی نگرانی میں پرویز الٰہی نے حملہ کرنے کی کوشش کی ،ڈپٹی سپیکر کو جان سے مارنے کی کوشش کی گئی چار لوگ راولپنڈی اور لاہور سے ندیم بارہ نے بہیمانہ تشدد کیا۔پارلیمنٹ پر اس طرح حملے کیے گئے جھوٹ و مکر سے الیکشن کو روکنے کی کوشش کی تو پھر دو دن الیکشن کو آگے کروانے کی کوشش کی گئی۔

ذاتی نگرانی میں گیلری میں چھلانگیں لگانے کا کہا گجرات سے غنڈوں کو بلایا گیا،ہم گھر سے طے کرکے آئے کہ پرامن رہنا ہے،جب ڈپٹی سپیکر پر حملہ ہوا تو بیچ میں نہیں آ سکتے تھے الیکشن جیتے تھے لیکن جھگڑے سے آگے نہیں کروانا چاہتے تھے،کل ہاتھ اٹھاکر انصاف مانگا گیا۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پلڈاٹ فافن پر پابندی لگانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے اجازت لے کر دی،اس عمر میں بھی غلط بیانی کی گئی لوگوں کو چھلانگیں لگانے کی ہدایات دی گئیں۔

ڈپٹی سپیکر کے ساتھ متکبرانہ کام کیا سیکرٹری اسمبلی کو کام اٹھانے کا اشارہ کیا ،ہم آپ کے گھر پلیٹ میں رکھ کر وزارت اعلی کی آفر لے کر آئے لیکن آپ کے بیٹے نے کیوں برا سلوک کیا۔آکسیجن ماسک پہن کر اور پائو ڈین لگاکر ڈرامہ کیاگیا،ہمارے ایم پی اے طاہر جمیل پرتشدد کیا اور بازو میں شدید چوٹیں آئیں،زور زبردستی سے الیکشن جیتنے کا جنون سوار تھا وگرنہ ہارنے کے ڈر سے کسی اور کو بھی وزیر اعلی نہ بننے کی کوشش کی گئی، چودھری شجاعت ہمارے بڑے ہیں ان کی دل سے عزت کرتے ہیں ،چودھری شجاعت کی عزت کو بھی خاک میں ملایاگیا ،چودھری پرویز الٰہی کو کہتا ہوں پنجاب کا وقار خاک میں ملایا پارلیمان سیاستدانوں اور صوبے کو بھی بدنام کیا،گورنر ہائوس میں نوٹیفکیشن بھجوایا ہے گورنر خود حلف لینا نہیں چاہتے،گورنر پنجاب حلف برداری کی تقریب کو موخر نہیں کر سکتے،آئین کی رو کیخلاف ہے آئینی بحران کے بعد آئینی بحران پیدا کیاجارہاہے۔

انہوںنے کہاکہ عمر چیمہ ایک محب وطن ہیں آئین کی خلاف ورزی کا کھیل نہ بنیں اگر خود نہیں آنا چاہتے تو کسی اور کو آئینی ذمہ داری سونپ دیں،جنہوں نے غنڈہ گردی کی اس کی کمیٹی نے فیصلہ کرنا ہے،جو لوگ ہمارے زخمی ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔انہوںنے کہاکہ پرویز الہی اسمبلی میں کھڑے ہوکر نان ممبرز کو ایوان میں داخل کرتے رہے،پرویزالٰہی ایوان میں غنڈہ گردی پر تھمز اپ کرتے رہے۔ہوش کے ناخن لیں مل بیٹھ کر اسمبلی و نظام کو آگے بڑھائیں اور عوام کی خدمت کریں۔انہوںنے کہاکہ حمزہ شہباز نے تقریب میں کہاکہ سیاسی انتقام نہیں لیں گے صحت تعلیم اور ترقی کے سفر کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

توہین عدالت کی درخواست ہونی چاہئے لیکن حلف برداری تقریب کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔میاں طاہر جمیل کا میڈیکل کروا لیا ہے ،حملہ آور ہونے پر جوابی کارروائی کرکے پیچھے دھکیلا ، عنایت اللہ لک سمیت اسمبلی افسران کے خلاف انتقام نہیں لیکن لاقانونیت پر قانون اپنا راستہ ضرور لے گا۔سپیکر و ڈپٹی سپیکر عدم اعتماد پر پارٹی فیصلہ کرے گی۔اسد کھوکھر، علیم خان اور احمد علی او لکھ ہمارے ساتھ موجود ہیں سپیکر و ڈپٹی سپیکر پر پارٹی میں مشاورت کے بعد فیصلہ کیاجائیگا۔قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے لوگ استعفیٰ منظور کرنے کا ٹیلی فون کررہے ہیں۔

خواہش ہے کہ کسی کو جیل نہ بھیجے پونے چار سال پنکھے بند کردو اور تشدد ہوتا رہا، چوہان صاحب وضح داری سے کام لیں ۔رانا مشہود احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دو ہزار اٹھارہ الیکشن میں سلیکٹڈ والے کہتے ہیںاقتدار کا شوق نہیں ،توشہ خانہ کے تحفے بھی نہیں بخشے گئے ،سپریم کورٹ آرڈرز کے باوجود قومی اسمبلی کو یرغمال بنانے اور آئین کی خلاف ورزی کی گئی۔ پنجاب میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، (ق) لیگ نے اقدار کا جنازہ نکالا اور پی ٹی آئی نے قوم کو بد تمیزی سکھائی، پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی کے الیکشن میں کسی کو ووٹ نہ ڈالنے دینے کااختیار آئین کے پاس ہے،آپ اپنی مرضی سے اسمبلیاں چلانے کی کوشش کرتے رہے پہلے تین سے چھ اور سولہ کیلئے بھی ہائی کورٹ میں گئے،اسمبلی نوگوایریا بنادیاگیا ڈپٹی سپیکر کو اندر داخلے کی اجازت نہ دی گئی، جو جو فوٹیج میں غیر قانونی کام میں ملوث رہا اسے نہیں چھوڑیں گے، پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا جمہوریت کیلئے بدترین دھبہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کا اصل چہرہ قومی و صوبائی اسمبلی میں دیکھ لیا ہے،یہ لوگ اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں انہیں پاکستان کی خوشحالی سے کوئی مطلب نہیں ہے، غربت و بے روزگاری اور بلین ڈالر کے سکینڈلز ہیں۔انہوںنے کہاکہ ڈپٹی سپیکر اور سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد ہے دونوں تحاریک کو جلد اسمبلی میں پیش کیاجائے۔وزیراعظم شہبازشریف نے جب سے حلف لیا تو آرام سے نہیں بیٹھے جس دن حمزہ شہباز نے حلف لینا تو ایک ایک منٹ قوم کی امانت ہوگا قوم کے مسائل حل کریں گے۔جمہوریت کے لئے پولیس کی قربانیاں تاریخی ہیں، مجھ کو ایک وجہ بتادیں نان ممبرز فلور پر آئیں ہائوس کے تقدس کو پامال کیاگیا، نان ممبرز نے ہمارے ایم پی ایز پر حملہ کیا تو دفاع کرنا اپنا فرض بنتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں