نوری آباد پلانٹ ریفرنس

نوری آباد پلانٹ ریفرنس ، ایک بار پھر مراد علی شاہ سمیت ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

اسلام آباد (گلف آن لائن) احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وغیرہ کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں ایک بار پھر ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی،عدالت نے کیس کی سماعت تیس مئی تک ملتوی کردی۔جمعرات کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج سید اصغر علی نے نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران مراد علی شاہ اور دیگر عدالت پیش ہوئے، دوران سماعت مراد علی شاہ کے شریک دو نئے ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائر کردیں، نیب پراسیکیوٹر نے بتایاکہ پہلے سے دائر چھ ملزمان کی بریت کی درخواستوں کا جواب دیاجس پر عدالت نے کہاکہ آئندہ پر درخواستوں کا جواب اور دلائل دیں،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر فردجرم دسویں مرتبہ موخر کردی گئی اور عدالت نیریفرنس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ پورے سندھ میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،گرمیوں میں بجلی کے بحران کو قابو کرنا بڑا امتحان ہوگا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس پر ہر سماعت پر کراچی سے اسلام آباد آنا پڑتا ہے،پاور پلانٹ پر تیل نا ہونے کیوجہ سے سندھ بھر میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان کے بیانات سن کر لگتا ہے عالمی سازش سے شروع ہوکر اسٹبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہ ہونے کی وجہ بتا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ لوگوں کو یاد رہتا ہے کہ پہلے آپ نے کیا کہا ہے، قومی اسمبلی سے کیوں نکالا گیا کیونکہ آپ کے پاس بندیپورے نہیں تھے۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اندرون سندھ کے گاؤں میں لگنے والی آگ پر کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے کہاکہ میں تسلیم کرتا ہوں کہ امداد کا کام بہت سست تھا،فون پہ رابطہ میں تھے دیر سے پہنچنے والوں کے خلاف انوسٹی گیٹ کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے انہیں گھر بنا کر دینے ہیں سروے کریں گے،جن کے گھر جلے ہیں اور نقصان ہوا ہے انہیں گھر بنا کر دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں