شا ہ محمود قریشی

پاکستان، اس وقت جس بھنور میں پھنس چکا ہے واحد حل فوری شفاف انتخابات ہیں، حقیقی آزادی مارچ میں پوری قوم شرکت کرے ،شا ہ محمود قریشی

اسلام آباد (گلف آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ”حقیقی آزادی مارچ”کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان، اس وقت جس بھنور میں پھنس چکا ہے اس کا واحد حل فوری شفاف انتخابات ہیں، حقیقی آزادی مارچ میں پوری قوم شرکت کرے ، عمران خان کہہ رہے ہیں اگر ہم نے اہم اور مشکل فیصلے کرنے ہیں تو میرے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے اور واضح دو تہائی اکثریت دینا ہو گی،

وزیر داخلہ کے دھمکی آمیز بیانات آرہے ہیں ،اگر آپ اسلام آباد کو بند کرو گے تو پورا ملک اسلام آباد بن جائیگا،اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان کا ہر نوجوان عمران خان بن جائیگا۔ اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حقیقی آزادی مارچ “میں شرکت کیلئے ہم پوری قوم کو دعوت دے رہے ہیں،یہ پوری قوم کیلئے ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار قوم بننا چاہتے ہیں یا ملک کی 75 سالہ تاریخ کو دوہرانا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک مرتبہ قوم نے 1947 میں متحد ہو کر ایک فیصلہ کیا تھا اور اب دوسری مرتبہ حقیقی آزادی کے حصول کیلئے قوم کو نکلنا ہو گا۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کی آبادی کا پیشتر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بروقت فیصلہ نہ کیا گیا تو ان نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگ سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ان نوجوانوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ مستقبل میں، کس قسم کا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں، عمران خان نے تیس سال پہلے پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد اس لیے رکھی تھی کہ قوم مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کو آزما چکی تھی ۔ سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ قوم متبادل کی تلاش میں تھی، عمران خان نے کہا کہ شروع میں انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ ان پر پھبتیاں کسی گئیں کبھی کہا گیا کہ ٹانگے کی سواریاں پوری نہیں، عمران خان کہہ رہے ہیں کہ قوم نے انہیں کرپشن کے خاتمے کیلئے ووٹ دیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے پاس عددی اکثریت نہیں تھی، جب عمران خان نے کرپٹ عناصر پر ہاتھ ڈالا تو ان سے تعاون نہیں کیا گیا ۔ شا ہ محمود قریشی نے کہاکہ کبھی حلیفوں کی جانب سے مختلف خواہشات کا اظہار کیا جاتا رہا ۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم نے اہم اور مشکل فیصلے کرنے ہیں تو میرے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے اور واضح دو تہائی اکثریت دینا ہو گی۔ انہوںنے کاہکہ ہمارا اسلام آباد جانے کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے، اور وہ ہے ، آزاد اور شفاف فوری انتخابات ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اس وقت جس بھنور میں پھنس چکا ہے اس کا واحد حل فوری شفاف انتخابات ہیںتاکہ فریش مینڈیٹ کے نتیجے میں جو حکومت آئے وہ درست فیصلے کر سکے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر قوم کسی اور کو منتخب کرتی ہے تو وہ یہ بھی قبول کرنے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ فیصلہ عوام کرے۔

انہوںنے کہاکہ وزیر داخلہ کے دھمکی آمیز بیانات سامنے آ رہے ہیں کہ وہ اس مارچ کو نکلنے نہیں دیں گے،ہم مانتے ہیں کہ وہ ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس طاقت ہے لیکن ایک بات میں واضح کردوں کہ اگر آپ اسلام آباد کو بند کرو گے تو پورا ملک اسلام آباد بن جائے گا۔ سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ کوئی حکمران طاقت کے بل بوتے پر، عوام کے جذبات کے آگے بند نہیں باندھ سکا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہ کتنوں کو گرفتار کر سکتے ہیں اگر قوم نے فیصلہ کر لیا تو ان کی جیلیں کم پڑ جائیں گی۔انہوںنے کہاکہ حکومت اچھی طرح جان لے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان کا ہر نوجوان عمران خان بن جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ ہم کارکنان کو بھی ہدایت کر رہے ہیں کہ ہم نے پرامن رہنا ہے، یہ ملک ہمارا ہے یہاں کی املاک ہماری ہیں، یہاں کی پولیس ہماری ہے ہمارا ان سے کوئی جھگڑا نہیں ،ہمارا کسی ادارے سے جھگڑا نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم تو یہ مطالبہ کرنے جا رہے ہیں کہ ملک بچاؤ اور فوری انتخابات کرواؤ۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم پاکستان کے مفاد کیلئے بات کر رہے ہیں ہم کسی کے مخالف نہیں اور نہ ہی کسی سے بغض رکھتے ہیں، موجودہ حکومت کو بھی چاہیے کہ اپنے ذاتی مفاد کو ترک کر کے قومی مفاد پر توجہ دے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ قومی مفاد اسی میں ہے کہ فوری شفاف انتخابات کروا دئیے جائیں، موجودہ حکومت نے جب آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے تو انہوں نے ان سے سبسڈی واپس لینے کا کہا تو کیا انہوں نے سبسڈی واپس لی؟۔ انہوںنے کہاکہ سب جانتے ہیں کہ یہ حکومت کوئی فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس لیے ہم کہہ رہے ہیں کہ فیصلے عبوری حکومت کو کرنے دیں اور شفاف انتخابات کا انعقاد کروائیں، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ وقت اگر ہاتھ سے نکل گیا اور موجودہ حکومت نے تاخیر کی تو ملک کا نقصان ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں