قومی اسمبلی کے اجلاس

قومی اسمبلی نے قومی احتساب ترمیم دوئم سمیت دو بلوں کی منظوری دے دی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی نے قومی احتساب ترمیم دوئم سمیت دو بلوں کی منظوری دے دی۔ بدھ کو اجلا س کے در ان وزیر مملکت برائے قانون سینیٹر شہادت اعوان نے قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں مزید ترمیم کرنے کا بل قومی احتساب ترمیم دوم بل 2022 زیر غور لانے کیلئے مذکورہ قواعد کے قاعدہ 123 کے ذیلی قاعدہ 2 کی مقتضیات سے صرف نظر کئے جانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے تحریک پیش کی کہ قومی احتساب ترمیم دوم 2022 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے، اس تحریک کی منظوری کے بعد بل کی شق وار منظوری کے دوران علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کی گئیں۔ زہرہ ودود فاطمہ نے ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ میں ٹرسٹیز اور ڈائریکٹرز کو بھی شامل کیا جائے۔

شہادت اعوان نے کہا کہ یہ بہتر ترمیم ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے۔ شق وار منظوری کے بعد شہادت اعوان نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر غوث بخش مہر نے کہا کہ اہم قانون سازی کے موقع پر حکمران اتحاد کے چیف وہپ کو یہاں موجود ہونا چاہیے۔

سپیکر نے کہا کہ مرتضی جاوید عباسی کو فوری طور پر بلایا جائے، انہیں ایوان میں موجود ہونا چاہیے۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین محمود بشیر ورک نے اشاعت قوانین پاکستان ایکٹ 2016 میں ترمیم کرنے کے بل اشاعت قوانین پاکستان ترمیمی بل 2022 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے بل فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد سپیکر نے شق وار منظوری لی۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ وقفہ سوالات ہمارا حق تھا، یہاں قانون سازی ہو رہی ہے، وزرا ایوان میں موجود نہیں ہیں۔ قانون سازی پاکستان کیلئے ہوتی ہے اس ایوان میں ممبران موجود نہیں۔ شق وار منظوری کے بعد شہادت اعوان نے اشاعت قوانین پاکستان ترمیمی بل 2022 منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں