حافظ نعیم الرحمن

کوئی بھی سیاسی جماعت بلدیاتی الیکشن نہیں کرانا چاہتی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سے بلدیاتی الیکشن سے راہ فرار اختیار کی، حافظ نعیم الرحمن

کراچی(گلف آن لائن)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت بلدیاتی الیکشن نہیں کرانا چاہتی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سے بلدیاتی الیکشن سے راہ فرار اختیار کی، گورنر سندھ کی تعیناتی کے حوالے سے ایم کیو ایم تقسیم کا شکار ہے۔

ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کسی بھی صورت میں بلدیاتی الیکشن ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، آج الیکشن کمیشن میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق فیصلہ ہونا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر حیرانی ہو رہی ہے،، چیف الیکشن کمیشن کو چاہے تھا کہ وہ اسٹیک ہولڈرز کو میٹنگ میں مدعو کرتے۔انہوں نے کہا کہ عوام میں اس وقت انتخابات کے حوالے سے بے چینی ہے، شہر میں سڑکوں کا برا حال ہے۔انہوں نے کہا کہ کامران ٹیسوری صاحب کو گورنر سندھ لگا دیا گیا، ایم کیو ایم کو حکومت میں اپنا حصہ مل رہا ہے، گورنر کی تعیناتی کے حوالے سے ایم کیو ایم تقسیم کا شکار ہے، ایم کیو ایم انتخابات میں زوال پذیر ہوتی جارہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ملک میں یہ کیسا دھندہ چل رہا ہے سمجھ نہیں آرہا، ایم کیو ایم کس نمبر پر ہے سب کو پتہ ہے، کامران ٹیسوری کے خلاف سوشل میڈیا پر جو کچھ چل رہا ہے سب کو پتہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ اور بلاول بھٹو بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے بیانات دیتے رہتے ہیں، سیلاب کو بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کرانا چاہتے ہیں، ان کے بیانات سے واضح ہوتا ہے سب جمہوریت کے دشمن ہیں، کبھی سیلاب کے پیچھے چھپتے ہیں تو کبھی پولیس کو آگے کرتے ہیں۔امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ ہم کسی ادارے کے خلاف محاذ آرائی نہیں چاہتے، ادارے محض بیانات دیکر پوزیشن کو واضح نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن ملتوی ہو رہے ہیں، لوگوں کے پاس پیسے نہیں کہ وہ انتخابات کی تیاری کریں، مرتضی وہاب کو جو کہا جاتا ہے وہ اسی طرح کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ شفاف الیکشن وقت کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی بھی بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کوئی واضح موقف نہیں دے رہی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے خط کے بعد الیکشن کمیشن پاکستان میں دو رکنی بینچ بنا تھا، پسند کے لوگوں کو اگر بلایا جائیگا تو وہ سندھ حکومت کی ہی بات کرینگے۔انہوں نے کہاکہ کہ الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کو اب تک خط کیوں نہیں لکھا؟ اچھا ہوگا کہ پنجاب کی پولیس کو بلا کر الیکشن کروایا جائے، احتجاج روکنے کے لئے سندھ پولیس اسلام آباد جاسکتی ہے لیکن بلدیات کے لئے کم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں