شہباز شریف

ادارے نے عمران نیازی کو کامیاب کرانے کیلئے بھرپور محنت کی شاید پاکستان کا بھلا ہو جائے ، شہباز شریف

لاہور( گلف آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان احسان فراموش اور محسن کش انسان ہے ،یہ شخص ان کیخلاف زہر اگلتا ہے جس ادارے نے اس کو پالا او رپوسا ، اسے چار سال کامیاب کرانے کیلئے انہوںنے محنت کی شاید کامیاب ہو جائے اورپاکستان کا بھلا ہو جائے ، پاکستان کے بہترین مفاد میں سپورٹ بلکہ سپر سپورٹ دی کہ پاکستان کا بھلا ہو جائے اور خیر ہو جائے ،یہ دھکے لگانے کے باوجود ناکام ہو گیا ،

پاکستان کی حالت غیر ہو گئی ، عمران نیازی فوج کے خلاف جو باتیں کر رہا ہے اس پر بھارت میں بغلیں بجائی جارہی ہیں انہیں اپنا ہیرو کہا جارہا ہے، ان کا مذموم ارادہ ہے کہ میں ہوں توسب کچھ ہے میں نہیں تو کچھ نہیں ، اس میں کوئی دورائے نہیںاس کی اپنی خواہش اور ذات ہر چیز سے بالا تر ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،چین کے دورے پر جارہا ہوں اور قوی امید ہے کہ کامیابیاں ملیں گی ،چیئرمین نیب کے تقرر کے وقت میں چور تھا آج آرمی چیف کے تقرر کے لئے پیغام بھیج رہے ہیں کیا اب میں دودھ کا نہایا ہوا ہوں اب کیوں مشاورت کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے وی لاگرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک اعتراف کرتا ہوں کہ سوشل میڈیا یا ڈیجیٹل میڈیا کا کبھی اتنا فالوور نہیں رہا لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس میڈیم کی واقعی پاکستان میں آواز بڑے زور سے گونجتی ہے اور سنی جاتی ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ حال ہی میں چھ ماہ میں سعودی عرب کا دوسرا دورہ کر کے واپس آیا ہوں،محمد بن سلمان سے انتہائی مثبت اور اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی اور انہوںنے ایک بار پھر بھرپور یقین دلایا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بالکل تیار ہیں اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے ایسے منافع بخش منصوبے چاہے وہ حکومت کے ہوںیا نجی شعبے دل کھول کر پاکستان کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی دوستی کی مضبوطی کے حوالے سے کوئی دورائے نہیںاورجب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے چاہے وہ مشکل وقت ہو اچھا وقت ہو زلزلہ ،طوفان آیا جنگ ہوامن ہو سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا اور بغیر کسی سیاسی شرط کے دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ محمد بن سلمان بہت جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں ان شا اللہ ان کے دورے میں پورا پاکستان ان کا والہانہ استقبال کرے گا اور ان کو بتائے گاکہ کروڑں پاکستانی نے کس طرح اپنے دلوں میں سعودی عوام کو بھائیوں کی طرح بسایا ہوا ہے ۔میںسعودب عرب ایک خط لے کر گیا ہوا تھا کہ جن لوگوں نے عمران خان کی شہ پر مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کی انہیں معاف اور رہا کر دیا جائے ۔میں کسی ایک پارٹی کا نہیں 22کروڑ عوا کا وزیر اعظم ہوں رہا ، محمد بن سلمان نے دس سیکنڈ نہیں لگائے اور کہا کہ ہم انہیں رہا کر رہے ہیں ۔یہ لوگ عمران خان کی مذموم حرکت کی وجہ سے پھنس گئے لیکن انہوں نے زیادتی کی پاکستان کو بدنام کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ میں چین جانے والا ہوں ، چین ہمارا ہمسایہ اوربہترین دوستوں میں شمار ہوتا ہے ۔ چین کی دوستی پاکستان کے ساتھ لازوال ہے ،سعودی عرب کی طرح چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا اورپاکستان نے چین کا ساتھ دیا ہے ۔ اس دوستی اورتعلق نے 2015ء میں اس وقت ایک نئی شکل اختیار کی جب نواز شریف اور صدر شی جن پنگ کے درمیان معاہدے ہوئے اور جس کے نتیجے میں سی پیک معرض وجود میں آیا جس کے تحت پاکستان میں تیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ، اسی کی وجہ سے آج ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور یہ سی پیک کی مرہون منت ہے ۔

چین کے ساتھ روڈ انفراسٹر اکچر کے لئے کام ہوا ،نیوکلیئر پاور پلانٹس کے منصوبے بنائے جو بجلی مہیا کر رہے ہیں،چین سے لازوال رشتہ ہے اور یقینا یہ ہمالیہ سے اونچا اور سمندروں سے گہرا ہے ۔ چین کے دورے پر جارہا ہوں یہ دورہ چین اور پاکستان کے تعلقات کو مزید مضبوط اور ہمہ گیر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بے پناہ تباہی ہوئی ،وفاقی حکومت نے اپنے وسائل سے 100 ارب روپے سے زائد رقم متاثرہ لاکھوں گھرانے میں کو دینی ہے ،پچیس ہزار فی گھرانہ امداد دی ہے جس کے تحت 70ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیںاور یہ انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کئے گئے ہیں جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دئیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ اربوں روپے کے خیمے ،مچھر دانیاں،ادویات ، خوراک مہیا کی گئی ہے۔ برادر اور دسرے ممالک نے امداد دی ہے ، لیکن جتنی تباہی ہے اور جو وسائل درکار ہیں ان میں بہت بڑی خلیج ہے ۔13ہزار کلو سٹرکیں تباہ ہو گئی ہیں،اربوں روپے کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، سندھ میں چاول ،کپاس ، شوگر کین اور کھجور کے پھل تباہ ہو گئے ہیں ،بارشوں اور سیلاب سے معیشت کو 40ارب ڈالر نقصان کا تخمینہ ہے ،پہلے ہی پچھلی حکومت کی وجہ سے ہماری معیشت ہچکولے کھارہی تھی ۔ہم نے آئی ایم ایف سے پروگرام بحال کیااور پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا جبکہ گزشتہ حکومت نے اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ شومیے قسمت دیکھیں میں سعودی عرب سے ہو کرآیا ہوں اورچین جارہا ہوں لیکن پھر لانگ مارچ اور دھرنے شرع کر دئیے گئے ہیں،دوبارہ بد قسمتی سے تاریخ اپنے آپ کو دوہرا رہی ہے ۔ ستمبر 2013ء میں جب چین کے صدر نے آنا تھا تو یہاں پر دھرنے تھے گندے کپڑے لٹکائے ہوئے تھے ،چین کے سفیر نے ان سے کہا تھا کہ آپ تین دن کے لئے اٹھ جائیں چین کے صدر آرہے ہیں یشک دورے کے بعد دوبارہ بیٹھ جائیں لیکن یہ اس وقت بھی نہیں مانے تھے، میں نے خود اپنے طور پر بھی کوشش کی ، اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے میرے ذمے لگایا اس کے لئے میں نے پاکستان کے اداروں کے سربراہوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بتایا کہ اگر دورہ ملتوی ہوا تو پاکستان کا نقصان ہو جائے گا لیکن دھرنے والوں نے ایک نہ سنی اور چین کے صدر کا دورہ سات ماہ موخر ہو گیا ، سات ماہ تاخیر نہ ہوتی تو منصوبے سات ماہ پہلے مکمل ہو جاتے اور چین کی نظر میں پاکستان کے لئے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچتی ۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ایک بار پھر اپنے مذموم مقاصد کے لئے مارچ اور دھرنوں کا اعلان کیا ہے ، ان کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں ان کی اپنی پارٹی کے لوگ کیا کہہ رہے ہیں ، اللہ کرے یہ بات غلط ثابت ہو کہ یہ خونی مارچ ہوگا لاشیں گری گی۔اس سے کس کو فائدہ اور کس کو نقصان ہوگا۔ پاکستان کی معیشت پہلے ہی تباہ ہو چکی ہے اور ہم اسے تنکا تنکا کر کے جوڑ رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مخلوط حکومت کو چھ ماہ گزر گئے ہیں کرپشن کے ثبوت تودور کی بات ہے الزام نہیں لگ سکا، ان کے پہلے چھ ماہ میں کیا تیا پانچہ ہو گیا ،چینی کی برآمد کی گئی ،لوگوں نے اربوں روپے منافع خوری کی ،گندم برآمد اور پھر درآمد کی گئی ، کورونا وباء میں سستی ترین گیس تین ڈالر فی یونٹ مل رہی تھی اس کی پرواہ نہیں کی گئی آج مہنگی ترین نہیں مل رہی، انہوں نے قوم کو کیا دیا، چار سالوں میں ایک کام کرکے دکھایا لیکن آج مارچ اور دھرنے شروع کر دئیے ہیں۔ ان کا مذموم ارادہ ہے کہ میں ہوں توسب کچھ ہے میں نہیں تو کچھ نہیں ، اس میں کوئی دورائے نہیںاس کی اپنی خواہش اور ذات ہر چیز سے بالا تر ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

آج بیروزگاری ہے مہنگائی ہے ،ہم دن رات اسی سوچ میں لگے ہوتے ہیں کس طرح کنٹرول کریں ، دنیا میں تیل کی قیمتیں آسمان پر ہیں ، ہم انتہائی سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں ،لیکن عمران نیازی چاہتے ہیں ملک کو پھر دوبارہ سیاسی بحران میں بدلنا ہے ،ہم حکومت میں ہیںہماری ذمہ داری ہے کہ اس طرح کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں جب بھی مذاکرات کی بات تو عمران نیازی نے اسے پایہ حقارت سے ٹھکرایا ، کہتے تھے این آر او مانگتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام میں نے نہیں دیا تھا عمران نیازی نے دیا تھا۔جب چیئرمین نیب کے تقرر کا معاملہ آیا تو بات نہیں کرتے تھے اس وقت میں چور تھا آج آرمی چیف کے تقرر کے لئے پیغام بھیج رہے ہیں کیا اب میں دودھ کا نہایا ہوا ہوں اب کیوں مشاورت کر رہے ہیں۔ اس وقت ہاتھ ملانا پسند نہیں کرتے تھے اور کہتے تھے ہم سب این آر او لینے کے لئے کر رہے تھے ۔ بطور قائد حزب اختلاف مجھے خط لکھتے تھے تو اوپر میرا نام نہیں لکھتے تھے میں جواب دیتا تھا میں ان کا نام لکھتا تھا۔ اب مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں،پیغام دے کر بھیجتے ہیں ،یہ بدترین دوغلاپن منافقت اور گھٹیا پن نہیں تو اور کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی ملک کے وزیر اعظم کو تحفہ ملتا ہے تو وہ بطور وزیر اعظم ملتا ہے یا حکومتی شخصیت کے طور پرملتاہے ،سعودی عرب بہترین برادر ممالک میں شامل ہے ، انہوںنے انہیں قیمتی ترین گھڑی کا تحفہ دیا بطور وزیر اعظم پاکستاندیا، بائیس کروڑ عوام کے وزیر اعظم کے طور پر گئے تھے ۔ جس کی قیمت 14،17یا18کروڑبتائی گئی ہے ۔قانون ہے کہ آپ اسے پہلے توشہ خانہ میں جمع کرائیں، پھر یہ سہولت حاصل ہے کہ توشہ خانہ قانون کے تحت اس کی قیمت لگاتے ہیں اور وہ دے کر لے لیں ۔

آپ قیمتی تحفہ بازار میں بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لیں ،یہ 22کروڑ عوام کی توہین ،تحفہ دینے والے ملک کی سربراہ کی توہین ہے ۔ آپ کو تحفے ملے آپ نے جمع کرانے سے پہلے بازار میں بیچ دئیے اور اس کے بعد رقم توشہ خانہ میں جمع کرائی گئی ،اس کے لئے ٹیکس ریٹرن میں بتانا ہوتا ہے ،لیکن آپ نے اس میں سے غائب کر دیا ،اس سے بڑامس ڈیکلریشن کیا ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہٹلر نے جرمنی کی معیشت کو بدل کر رکھ دیا تھا،موٹر ویز ،بہترین سڑکیں بنائیں گاڑیاں بنائیں انڈسٹری بنائی جنگ کی مشینیں بنائی لیکن ایک دن خود اپنے ہاتھ سب کچھ تباہ کر دیا کیونکہ وہ فاشسٹ تھا ،اس نے کام کر کے دکھایاتھا ،آپ نے غریب کی جھولی میں سوائے تباہی کے کیا ڈالا ہے ، چار سالوں میں کام نہیں کیا بلکہ جلسوںدھرنوں میں ریلیوں میں وقت گزارا، اپ اپنی کارکردگی بتانے سے قاصر ہیں اور ہمیں دن رات چور ڈاکو کہتے رہے ، آپ کی یہ عمارت مسمار ہو چکی ہے آپ سب سے بڑے خائن نکلے آپ نے ملک کے ساتھ دھوکہ کیا فراڈ کیا ۔ دوست ممالک کے جو جذبات تھے ان کو مجروح کیا ، ان کے تحفے بیچ دیتے ہیں ، چین کے بارے میں ان کے منصوبوں میں کرپشن کا الزام لگایا ،ان کی سرمایہ کاری کا فرانزک آڈٹ کراتے اور الزامات لگاتے ،یہ کہاں کی قومی خدمت اور سیاست ہے، ہم ین ملک کو برباد کرنے کا مصالحہ بنایا اور بیانیہ گھڑا۔ آپ نے فرح گوی کے ذریعے ہیرے جواہات لے کر میرٹ کی دھجیاں اڑ ادیں ۔

پنجاب میں ڈپٹی کمشنر ،ایس پی ،اسسٹنٹ کمشنر اورڈی پی اوز کے لئے بولیاں لگتی رہیں، میرے دور میں مجال نہیں تھی کہ بولی لگا ئی جائے ، کوئی میرٹ کو تبدیل نہیں کر سکتا تھا۔ آپ کے پلے کیا ہے ،لیکن آپ ملک کو تباہ کرنے کے لئے کیا کیا الزامات اورگھٹیاں حرکتیں کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بنگلہ دیش آج کہاں ہے، دکھی دل سے کہنا پڑتا ہے معاشی میدان میں ہم بھارت کا مقابلہ کر رہے تھے لیکن آج کوئی مقابلہ نہیں ہے ، ہم نے نعرے ،جھوٹ فریب دھوکے اور گھٹیاں الزامات لگانے ہیں یا قوم کو توانا کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا دورہ حوصلہ افزاء رہا ہے میں عمران خان کی طرح قبل از وقت ڈھینگیں نہیں مارتا ۔

چین جارہا ہوں ، وہاںپر بھی ا قتصادی اور معاشی اور سماجی تعلقات کو مضبوط کریں گے اور میںپر امید ہو کر جارہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے افواج پاکستان پر تابڑ توڑ حملے کئے ہیں ،پاکستان جب سے معرض وجود میں آیا ہے اس کے افسران اور جوانوں نے قربانیاں دی ہیں، ایک وقت تھا تمام شہر دہشتگردوں سے محفوظ نہیںتھے ، قبائلی علاقوں میں کیا ہو رہا تھا،اسی فوج نے اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر دہشتگردی کی جنگ لڑی ،ہزاروں افسرا ن ،جوان اور عام شہری شہید ہوئے ، ہر سطح کاافسر شہید ہوا۔ عظیم قربانیاں دینے والا ادارہ ہو اور اس کے خلاف آپ زہر اگلیں کیونکہ انہوںنے کیوں غیر آئینی کام میں آپ کی مد دنہیں کی ۔کیا عدم اعتماد کی تحریک غیر آئینی تھی،ہوشربا حقائق سامنے آرہے ہیں،آپ نے کہا تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنائیں اورجتنی مرضی توسیع لے لیں۔یہ شخص ان کے خلاف زہر اگلتا ہے جس ادارے نے اس کو پالا او رپوسا ، یہ کس طرح اقتدار میں آیا ، اسے چار سال کامیاب کرانے کے لئے انہوںنے محنت کی کہ شاید کامیاب ہو جائے اورپاکستان کا بھلا ہو جائے ۔ انہوںنے اس کی کامیابی کے لئے تمام حدیں پار کیںکہ پاکستان کا بھلا ہو جائے ، وہ سپورٹ دی جو 75سال میں آج تک کسی کو ملی نہ دوبارہ ملے گی ، میں کہتا ہوں کہ اگر اس سپورٹ کا 20فیصد ہمیں ملتا تو نواز شریف کی لیڈر شپ میں پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جارہا ہوتا۔ یہ دھکے لگانے کے باوجود ناکام ہو گیا ۔

ڈائن بھی تین گھر چھوڑ دیتی ہے اور ادارے کے اس پر اتنے احسانات ہیں ، اگر آپ اس ادارے کا شکریہ ادا کرتے رہیں وہ ادا نہیں کر سکتے ۔انہوں نے آپ کو پالا پوسا ہے ، باہر سے پیسے لا کر دئیے ، چین ،سعودی عرب سے قطر سے لائے ، سب کچھ دائو پر لگا دیا کہ شاید پاکستان کا بھلا ہو جائے ۔انہوںنے پاکستان کے بہترین مفاد میں سپورٹ بلکہ سپر سپورٹ دی کہ پاکستان کا بھلا ہو جائے اور خیر ہو جائے ۔اس کے باوجود پاکستان کی حالت غیر ہو گئی ۔عمران نیازی اور ان کے لوگوں نے جس طرح کی باتیں کیںبھارت پاکستان کا مذاق اڑایا ہے اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کچھ اور نہیں چاہیے،بھارت بغلیں بجا رہا ہے ،عمران خان کی باتوں پر وہ انہیں اپنا ہیرو کہہ رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ عمران نیازی کا یہ بلنڈر اور گناہ کبھی معاف نہیں کرے گا، جو وطن کا نہیں وہ کسی کا بھی نہیں ہے ،جو شہیدوں کے خون کا احترام کرنا نہیںجانتا ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کولانگ مارچ میں ساتھ ملا یاہوا ہے ،وفاق کے خلاف حملہ آور ہو رہے ہیں ، وفاق پاکستان کی یکجہتی یکسوئی اورمحبت کی علامت ہے ، پاکستان کے خلاف اس سے قبیح سازش ہو نہیں سکتی ۔

یہ اپنی اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے لائو لشکر لے کر آرہے ہیں۔ان کے ایک رہنما کی آڈیو آئی ہے اسلحہ اور بندوقیں پہنچا دیں ،اس کے بعد کوئی عقل کا اندھا ہوگا کہ یہ کوئی خونی مارچ نہیں ہے ، کیا یہ محبت بکھیرنے والا مارچ ہے ، عمران خان جھوٹوں کا آئی جی نکلا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گھڑی چوری سے بڑا اس کا 190ملین پائونڈ کا ڈاکہ ہے جو پچاس ارب روپے بنتے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں اس سے بڑا ڈاکہ نہیں پڑا،، اس معاملے میںقانون اپنا راستہ لے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان ادارے کے احسانوں کے نیچے دبا ہوا ہو لیکن یہ ادارے کو مخاطب کر رہا ہے ، اس ادارے نے قوم کے کروڑوں لوگوں کو دہشتگردی سے بچانے کے لئے قربانیاں دی ہیں۔اللہ تعالیٰ کہتا ہے جو بندے کا احسان نہیں مانتا وہ میرا کیا احسان مانے گا،یہ احسان فراموش اور محسن کش شخص ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران نیازی سے کچھ بعید نہیں ہے ، یہ اپنی ذات اور انامیں رہتا ہے ، یہ اپنی ذات سے اوپر سوچ نہیں سکتا ۔

جو لوگ برے وقت میں اس کے ساتھ کشتیاں جلا کر شامل ہوئے اس نے انہیں وہاں پہنچایا جہاںکوئی سوچ نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران نیازی نے ریڈ زون یا پنڈی میں کسی طرف بڑھنے کی کوشش کی کوشش کی تو قانون کے ذریعے بری طرح ناکام بنایا جائے گا۔انہوں نے بھارت سے تعلقات کی بحالی کے حوالے سے کہا کہ میں اس کے لئے تیار ہوں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ، بھارت سنجیدگی کے ساتھ بات کرے ،کشمیریوں سے جوظلم اور زیادتی ہو رہی ہے ، وہاں ان کے حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، کشمیر کی وادی میں خون بہتا ہے ایسے میں ہم کیسے کریں گے ، کشمیر کے بغیر باقی چیزیں بے معنی ہو جاتی ہیں، میں نے کہا یہ لڑائی جنگ کا زمانہ نہیں ، آئیں میز پر بیٹھیں ، سعودی عرب کے فرمانرواں سے کہا ہے کہ اگر بھارت کشمیر کے معاملے پر بیٹھ کر بات کرے تو آپ اس میں کردار ادا کریں ہمیں بڑی خوشی ہو گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں