لاہور ہائیکورٹ

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے لارجر بنچ بنانے کی سفارش

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف کیس کی سماعت کیلئے چیف جسٹس سے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی جبکہ وفاقی وزارت قانون و انصاف اور الیکشن کمیشن کو جواب داخل کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں نا اہلی کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔ جس میں درخواست گزار کی جانب سے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن، عمران خان اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست گزار وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نہ تو عدالت ہے نہ ہی عدالتی اختیارات رکھتا ہے، الیکشن کمیشن نے ماورائے آئین اقدام کرتے ہوئے عمران خان کو غیر قانونی طور پر نااہل قراردیا، نااہلی کا اختیار قانون کے مطابق صرف الیکشن ٹربیونل کا ہے، کسی بھی رکن کی جعلسازی ثابت ہونے پر الیکشن کمیشن صرف سیشن عدالت میں ریفرنس بھجوانے کا مجاز ہے۔آئین میں اثاثے چھپانے پر کوئی سزا درج نہیں۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کیا۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے موقف دیا کہ متعلقہ وزارت کو فریق نہیں بنایا، وزارت قانون متعلقہ فریق ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی ممبر پارلیمنٹ کو براہ راست نااہل قرار دے سکتا ہے۔

درخواست گزار وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ کیس کی اہمیت کے پیش نظر لارجر بینچ کو بھیج دیا جائے۔ وفاقی وکیل نے لارجر بینچ کی تشکیل پر اعتراض نہیں کیا۔ جس پر معزز جج نے لارجر بینچ تشکیل کیلئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔معزز عدالت نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ درخواست میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جن کی تشریح کے لیے لارجر بینچ بنایا جائے۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل عدیل اشرف نے جواب داخل کرنے کے لیے 15روز کی مہلت طلب کی، جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو جواب داخل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں