ٹیکسٹائل ایکسپورٹ

ملک میں انڈسڑی بند ہونے سے بے روزگاری میں اضافہ رہاہے، ایوان تجارت و صنعت ملتان

ملتان (گلف آن لائن)ایوان تجارت و صنعت ملتان کے سابق صدر خواجہ محمد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں انڈسڑی بند ہونے سے بے روزگاری میں اضافہ رہاہے اور ملک معاشی طور پر بہت کمزور ہوچکا ہے، انہوں نے ملکی معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجلی وگیس کی کمی ٹیکسوں میں اضافہ سے ٹیکسٹائل پروسیسنگ کاشعبہ مسائل سے دوچار ہے،ایکسپورٹ ، امپورٹ کادائرہ وسیع ہوگا توزرمبادلہ آئے گا۔انہوںنے کہاکہ غیرملکی آرڈروں کو ایسے نامساعد حالات میں کیسے صنعتکار تاجر پورا کرسکتے ہیں ،پوری دنیاکی معیشت زراعت، ٹیکسٹائل اورتجارت سے اچھی ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عوام سے لے کر تاجر مالی بھنور میں پھنس چکے ہیں،ملک بھر میں صنعتی شعبہ بند ہو رہا ہے،بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوںڈنے کہاکہ عوام دووقت کی روٹی سے محروم ہوگئی ہے ،سوئی گیس کی بندش اور کم پریشر کے باعث کمرشل اور گھریلوصارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، حکومت فوری طور پر معاشی ایمرجنسی کا اعلان کرے ۔انہوں نے اس وقت صورتحال یہ ہے سکول کالجز اور یونیورسٹیز کو جانے والے طلباء و طالبات کے علاوہ دفاتر جانے والے افراد اور گھریلو اور کمرشل صارفین سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ صبح،دوپ

ملتان ()ایوان تجارت و صنعت ملتان کے سابق صدر خواجہ محمد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں انڈسڑی بند ہونے سے بے روزگاری میں اضافہ رہاہے اور ملک معاشی طور پر بہت کمزور ہوچکا ہے، انہوں نے ملکی معاشی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجلی وگیس کی کمی ٹیکسوں میں اضافہ سے ٹیکسٹائل پروسیسنگ کاشعبہ مسائل سے دوچار ہے،ایکسپورٹ ، امپورٹ کادائرہ وسیع ہوگا توزرمبادلہ آئے گا۔انہوںنے کہاکہ غیرملکی آرڈروں کو ایسے نامساعد حالات میں کیسے صنعتکار تاجر پورا کرسکتے ہیں ،پوری دنیاکی معیشت زراعت، ٹیکسٹائل اورتجارت سے اچھی ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عوام سے لے کر تاجر مالی بھنور میں پھنس چکے ہیں،ملک بھر میں صنعتی شعبہ بند ہو رہا ہے،بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوںڈنے کہاکہ عوام دووقت کی روٹی سے محروم ہوگئی ہے ،سوئی گیس کی بندش اور کم پریشر کے باعث کمرشل اور گھریلوصارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، حکومت فوری طور پر معاشی ایمرجنسی کا اعلان کرے ۔انہوں نے اس وقت صورتحال یہ ہے سکول کالجز اور یونیورسٹیز کو جانے والے طلباء و طالبات کے علاوہ دفاتر جانے والے افراد اور گھریلو اور کمرشل صارفین سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ صبح،دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، گیس نہ ملنے کے باعث لوگ لکڑیاں اور ایل پی جی کا استعمال کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جو مہنگا پڑتا ہے اور محنت کش طبقہ کی برداشت سے باہر ہے، موجودہ صورتحال سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، بالخصوص مزدوروں اورمحنت کش طبقہ کے گھروں میں ایک وقت کا کھانا بھی بمشکل میسر ہو رہا ہے۔
ہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، گیس نہ ملنے کے باعث لوگ لکڑیاں اور ایل پی جی کا استعمال کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جو مہنگا پڑتا ہے اور محنت کش طبقہ کی برداشت سے باہر ہے، موجودہ صورتحال سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، بالخصوص مزدوروں اورمحنت کش طبقہ کے گھروں میں ایک وقت کا کھانا بھی بمشکل میسر ہو رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں