سپیکر قومی اسمبلی

ہمیں پاکستان کو سامنے رکھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آ باد (نمائندہ خصوصی ) سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان کو سامنے رکھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،استعفے منظور کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے، لاکھوں افراد نے ووٹ دے کر آپ کو منتخب کیا ہے، جن کے استعفے منظور کئے، ان کے ٹوئٹر اور میڈیا پر بیانات دیکھ کر کئے، اس وقت ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے، مشکلات سے باہر نکلنے کے لئے حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ان حالات میں ضد اور ذاتی انا نہیں ہونی چاہیے، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ حالات خراب کرتی ہے، اس سے مسائل کا حل نہیں نکلتا،

سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد سے اچھے ماحول میں بات ہوئی ہے، ان کا موقف تھا کہ 127 افراد نے استعفے دیئے،انہیں قبول کیا جائے، آئین میں لکھا ہے کہ استعفی ہاتھ سے لکھا ہوا ہو، سپیکر کے پاس جب استعفے آئیں تو سپیکر رکن کو بلا کر تصدیق کرے گا کہ رکن پر کوئی دبا وتو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وفد کو بتایا کہ آپ کے بعض ارکان استعفوں کی منظوری کے خلاف عدالت چلے گئے، کچھ ارکان نے چھٹی کی درخواست بھیج دی، بعض ارکان پارلیمنٹ آئے اور حاضری لگا کر چلے گئے، میں نے بطور سپیکر آئین اور قواعد و ضوابط کو دیکھنا ہے، میں نے تحریک انصاف کو ایوان میں آنے کا کہا ہے، ہمیں پاکستان کو سامنے رکھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ پارلیمان میں آئیں آپ کو بات پوری کرنے کا موقع دوں گا، استعفے منظور کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے، لاکھوں افراد نے ووٹ دے کر آپ کو منتخب کیا ہے، جن کے استعفے منظور کئے، ان کے ٹوئٹر اور میڈیا پر بیانات دیکھ کر کئے۔ میں بطور سپیکر سب کے لئے سانجھا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے، مشکلات سے باہر نکلنے کے لئے حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ان حالات میں ضد اور ذاتی انا نہیں ہونی چاہیے، وفد سے کہا کہ میں دوبارہ ارکان کو خط لکھ کر بلا لیتا ہوں، یہ نہیں ہو سکتا کہ سب اجتماعی آ کر استعفے منظور کرائیں، اجتماعی استعفوں کی اجازت آئین اور قانون نہیں دیتا۔

راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ حالات خراب کرتی ہے، اس سے مسائل کا حل نہیں نکلتا، قریشی صاحب نے ایوان میں سب کے استعفوں کی بات کی، یہ نہیں کہا کہ میں ایوان پر استعفا دے رہا ہوں، 11 استعفے منظور کرنے پر عدالت نے تسلیم کیا ہے، ہم تمام کام آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں