اسلام آباد (گلف آ ن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر تاجر کیخلاف مہم چلانے والے دو افراد کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کے دور ان تفتیش مکمل نہ ہونے اور بغیر تیاری پیشی پر چیف جسٹس نے ایف آئی اے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔پیر کو دو ران سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ دو سال ہو گئے آپ نے ابھی تک تفتیش مکمل نہیں کی، سال سے زائد تو ضمانت ہوئے ہوگیا ہے،اسکے بعد آپ نے تفتیش ہی نہیں کی۔چیف جسٹس نے ایف آئی اے تفتیشی سے مکالمہ کیا کہ آپ کو تو خود تفتیش کی ضرورت ہے ، آپ نے کیا تیاری کی ہوئی ہے،آپکو توکچھ پتہ ہی نہیں،آپ کو تو خود انویسٹی گیشن کی ضرورت ہے ۔چیف جسٹس نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا کہ تارڑ صاحب انھیں بتائیں ہائیکورٹ میں کیسے تیاری کرکے آتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ میں دیکھ لیتا ہوں ، عدالت کچھ وقت دے دے۔عدالت نے ایف آئی اے تفتیشی کو ہدایت کی کہ جائیں اور تیاری کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔ دور ان سماعت درخواست گزار کی جانب سے وکیل سردار یعقوب مستوئی پیش ہوئے ۔ وکیل یعقوب مستوئی نے کہاکہ ملزمان نے میرے موکل کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی ۔ وکیل یعقوب مستوئی نے کہاکہ سپیشل عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں خلاف قانون منظور کیں۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کی جائیں اور خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ تفتیشی کو پتہ ہی نہیں تفتیش کا ،ضمانت منسوخی کی درخواست کیسے سنیں ۔عدالت نے تفتیشی افسر کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی