maryam aurangzeb

قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مربوط نصاب ،کمیٹی نصاب کے چند ماہرین کو بلا لے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد (گلف آن لائن)قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مربوط نصاب کے اجلاس میں مریم اورنگزیب نے کہا کہکمیٹی نصاب کے چند ماہرین کو بلا لے،اگر تین چار اچھے ماہر مل جائیں تو پرائمری سیکنڈری کا نصاب ہم جلددے سکتے ہیں ،قرارداد ہم ضرور پاس کرائیںکتنے قوانین ہیں جن کے رولز ہی نہیں بنے ، نصاب کے ماہرین کو بلانے کے بعد ماہرین کی کمیٹی بنائی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مربوط نصاب کا اجلاس کنوینر کمیٹییم اورنگزیب کی سربراہی میں منعقد ہوا ، اجلاس میں سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر ، ظفراللہ خان اور دیگر ماہرین نے شرکت کی ،وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے کمیٹی میں آن لائن شرکت کی ، فرحت اللہ بابر نے کہا کہ تمام ٹریننگ اکیڈمیز میں بھی آئین پڑھانے کی ضرورت ہے،

ظفراللہ خان نے بتایا کہ قراددادوں کے تین ڈرافٹ ہیں، ایک فرحت اللہ بابر،ایک اسمبلی سیکرٹریٹ نے تیار کیا اور ایک میں نے شیئر کیا، جنہوں نے آئین پر عملدرآمد کرنا ہے ان کو آئین سے شناسائی بھی ہونی چاہیئے اور ان کی اکیڈمیزکا لازمی حصہ ہونا چاہیے، جس پر کنوینر کمیٹی مریم اورنگزیب نے کہا کہ کتنے قانون ہیں جن کے رولز ہی نہیں بنے ہوئے،وہ الگ بحث ہے،قرارداد ہم ضرور پاس کرائیںکمیٹی نصاب کے چند ماہرین کو بلا لے،اگر تین چار اچھے ماہر مل جائیں تو پرائمری سیکنڈری کا نصاب تو ہم جلددے سکتے ہیں،ہم پاکستان کے نصاب کے ماہرین کی میٹنگ بلا لیں، ظفر اللہ خان نے کہا کہ قومی اسمبلی کی نصاب سے متعلق ذیلی کمیٹی قرارداد علامتی ہے مگر ضروری ہے،

دنیا بھر میں پرائمری سطح پر کوئی آئین نہیں پڑھاتا، مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک قراداد کانسٹیوٹیوشن ڈے پر پیش ہونی چاہئے،رکن کمیٹی فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ کئی قراردادیں پاس ہو چکی ہیں ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا،قرارداد کی طاقت کو صحیح طرح سے ہم نے استعمال نہیں کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس بحث کو نیشنل بحث بنانا چاہئے،نصاب کے ماہرین کو بلانے کے بعد ماہرین کی کمیٹی بنائیں گے۔کمیٹی نے 20 فروری کو نصاب کے ماہرین کو بلانے کا فیصلہ کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں